سرینگر//پاکستان کے ساتھ دوستانہ ماحول بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن نے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ معمول کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کی خواہش رکھتا ہے لیکن اسلام آباد کو شدت پسندی کے خلاف قابل اعتماد اور ایک سازگار ماحول پیدا کرنا ہوگا۔سی این آئی کے مطابق پاکستان کے بارے میں بھارت کی موجودہ خارجہ پالیسی پر راجیہ سبھا میں وزیر نے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ معمول کے دوستانہ تعلقات کی خواہش رکھتا ہے لیکن اسلام آباد کو قابل اعتماد اقدام کرکے ایک سازگار ماحول بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنے کنٹرول میں آنے والے کسی بھی خطے کو کسی بھی طرح سے بھارت کے خلاف سرحد پار سے ہونے والی عسکریت کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے ۔وزیر نے کہا کہ حکومت کی مستقل کاوشوں کے نتیجے میں پاکستان سے پیدا ہونے والی شدت پسندی پر عالمی برادری کی تشویش میں اضافہ ہوا ہے ، جس میں بین الاقوامی سطح پر نامزد عسکری تنظیموں کی جاری سرگرمیاں شامل ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان چند عسکری تنظیموں کے خلاف کاروائی کرنے پر مجبور ہوا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان کی طرف سے جنگجویت کی ہر شکل میں مذمت کرنے کے مطالبے کو عالمی برادری نے قبول کیا ہے اور اس کا ثبوت مختلف ممالک کے ساتھ دوطرفہ سربراہ اجلاس کے بعد جاری کردہ دستاویزات میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ہمیشہ اسی کوشش میں ہوتا ہے کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کو بڑھاوا دیا جائے اور کشیدگی کا خاتمہ کرکے ماحول کو پر امن بنایا جائے تاہم پاکستان بھارت کی اس کوشش کی جانب کبھی سنجیدہ نہیں ہوا ہے اور نہ ہی انہوں نے کبھی امن کی جانب ہاتھ بڑھایا ۔