جموں //حکومت ہند نے پاکستان کے خلاف سخت رویہ اپنانے کافیصلہ لیتے ہوئے جموں وکشمیر ، پنجاب ، گجرات اور راجھستان میں بین الاقوامی سرحد پر مضبوط فوجی تنصیبات تعمیر کرنے کا سلسلہ شروع کیاہے جبکہ فضائی دفاعی نظام کو بھی پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحد کے قریب منتقل کیاجارہاہے ۔ریاست میں کٹھوعہ سے اودھمپور تک 198کلو میٹر طویل سرحد پاکستان کے ساتھ لگتی ہے جسے دراندازی سے محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ اگرچہ اگلے مورچوں پر بی ایس ایف تعینات ہے لیکن دوسری دفاعی لائن پر سرحد کے قریب ملٹری تنصیبات کی تعمیر کاکام دیکھاگیاہے ۔ذرائع نے بتایاکہ بھارتیہ فضائیہ کی طرف سے بالاکوٹ میں جنگجو تنظیم جیش محمد کے ٹھکانوں پر ایئر سٹرائیک کے بعد اندرونی سلامتی کی خاطر تعمیرات کا فیصلہ لیاگیاہے ۔ذرائع نے مزید بتایاکہ بالاکوٹ حملے کے بعد سرحد کے قریب بڑے پیمانے پر ملٹری تنصیبات کی تعمیر ہورہی ہے جبکہ فوجی گاڑیوں کو روزانہ اسلحہ و بارود کے ساتھ سرحد کی جانب جاتے دیکھا جاتاہے ۔فوج کی طرف سے تنصیبات کی تعمیر کے ساتھ ساتھ بی ایس ایف کی طرف سے بھی کچھ اضافی بارکیں تعمیر کی جارہی ہیں تاکہ کارروائی یا ہنگامی صورتحال میں اضافی اہلکاروں کو ان میں ٹھہرایاجاسکے ۔ذرائع نے بتایاکہ فوج نے اپنا فضائی دفاعی نظام بھی پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحد کے قریب منتقل کرنے کافیصلہ لیاہے ۔تاہم اس حوالے سے سرکاری طور پر کچھ سامنے نہیں آیاہے البتہ ایک افسر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ زمینی اور فضائی دفاع کو مضبوط کیاجارہاہے تاکہ ہم دشمن سے امکانی خطرات کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوسکیں ۔