نئی دہلی// پاکستان کی جانب سے مسلسل خلاف ورزی کے بعد مرکزی وزیرخزانہ ارون جیٹلی نے پاکستان کو خبردار کیا ہے اور کہا ہے کہ خاموشی سے رہ کر ہندوستان نے بہت برداشت کیاہے، اب پاکستان کو سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کی 14 چوکیوں کو تباہ کیا جانا پاکستان کے لئے یہ پیغام ہے کہ ہندوستانیوں کی جان لینے کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی ۔ ارون جیٹلی نے کہا کہ اس بات کے ثبوت ہیں کہ پاکستان ہندوستان کے خلاف اپنی زمین کا استعمال ہونے دے رہا ہے پاکستان کی جانب سے دہشت گرد ہندوستان میں آ رہے ہیںاری، پٹھان کوٹ دہشت گرد حملہ ان کے ثبوت ہیں۔میڈیا سے خصوصی بات چیت میں جیٹلی نے کہا کہ ہم نے پرسکون رہ کر کافی کچھ سہا ہے، لیکن اب نہیں ہماری حکومت کی پالیسیاں مختلف ہیں پاکستان کو یہ سمجھنا ہوگا کہ اب وقت بدل چکا ہے۔انہوں نے پاکستان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ سرحدی خلاف ورزیاں اب ہلاکتوں پر منتج ہورہی ہیںجو ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہیں۔جیٹلی نے کہا ’’نیا اصول یہ ہے کہ بھارت یہ قبول نہیں کرے گا کہ پاکستان دہشتگردوں کو بھیج کر بھارت کو زخم دیتا رہے گا۔اگر وہ ایسا کریں گے تو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی‘‘۔ان کا کہناتھا’’2003کے جنگ بندی معاہدہ کی خلاف ورزی پاکستان نے کی ۔آخر کار دہشتگردی کیا ہے؟۔ آپ لوگوں کو تربیت دیتے ہیں اور پھر ان کو بھیج دیتے ہیں۔آج سرحدی خلاف ورزی جنگ خلاف ورزی بن چکی ہے‘‘۔ان کا مزید کہناتھا’’ہم نے خاموشی میں بہت کچھ سہا ہے اور ہم صرف سفارتی اقدامات کرتے رہے ہیں۔مجھے لگتا ہے کہ اب وقت تبدیل ہوگیا ہے اور حکومت ہند کا اب زیادہ متحرک اپروچ ہے اور زیادہ متحرک اپروچ یہ ہے کہ اگر آپ بھارت میں دہشت گردی میں ملوث ہونگے تو اس میں قیمت کا عمل دخل ہے اور آپ کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی ۔مجھے لگتا ہے کہ حکومت ہند کی یہ پالیسی بالکل واضح ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندرونی بحران سے ان کی صورتحال مزید پتلی ہوچکی ہے ۔جیٹلی نے کہا’’ہم نے اوڑی اور پٹھانکو ٹ میں قیمت چکائی لیکن یہ یکطرفہ قیمت تھی ۔آج پاکستان کو ہم سے زیادہ بھاری قیمت چکانا پڑرہی ہے جس کا اندازہ سیول ملٹری تعلقات سے لگایا جاسکتا ہے،لہٰذا پاکستان کیلئے چکانے والی قیمت بہت بھاری ہے‘‘۔