عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی عالمی تنظیم کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انسداد دہشت گردی کمیٹی کے وائس چیئرمین کے طور پر پاکستان کی تقرری کا موازنہ ’ دودھ کی رکھوالی بلی کو دینے‘ سے کیا ہے۔راجناتھ سنگھ نے پاکستان کو عالمی مالیاتی امداد کے جواز پر بھی یہ کہتے ہوئے سوال اٹھائے کہ پاکستان کو باہر سے ملنے والی مالی امداد کا بڑا حصہ ’وہاں دہشت گردی کے کارخانوں‘ کو جاتا ہے۔ مسٹر سنگھ نے اپریل میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان کے فوجی دستوں کی جانب سے پاکستان اور مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کے لئے چلائے گئے آپریشن سندور پر راجیہ سبھا میں 16 گھنٹے کی تفصیلی بحث کی شروعات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
انہوں نے دنیا کی توجہ پاکستان کے کئی ممالک میں سرگرم اسامہ بن لادن اور دیگر دہشت گرد لیڈروں کو دی جانے والی پناہ گاہوں اور وہاں سے دہشت گردانہ کارروائیوں کے ذریعے ان کی سرگرمیوں کی طرف مبذول کرائی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کمیٹی نائن الیون (نیویارک کے دہشت گرد حملے) کے بعد بنائی گئی تھی اور اس لیے ’پاکستان جیسے ملک کو اس کمیٹی کا وائس چیئرمین بنانا ایک ظالمانہ مذاق سے کم نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے نجات کے بعد ہی دنیا امن اور ترقی کی جانب گامزن ہو سکے گی جبکہ ’پاکستان میں دہشت گردی ایک کاروبار بن چکی ہے اور اس کی پشت پر کئی بیتال بیٹھ گئے ہیں جو اسے ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہونے دے رہے۔‘
وزیر دفاع نے کہا کہ دنیا سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ضروری ہے اور اس کے لیے پاکستان سے دہشت گردی کا خاتمہ بہت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’اگر پاکستان دہشت گردی کا مقابلہ نہیں کرسکتا تو ہندوستان اس کی مدد کرسکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اور پاکستان نے آزادی کے بعد ساتھ ساتھ سفر شروع کیا۔ آج ہندوستان کو ’مدر آف ڈیموکریسی‘ جب کہ پاکستان کو ’فادر آف ٹیررازم‘ کہا جاتا ہے۔
راجناتھ سنگھ نے آج واضح طور پر کہا کہ دہشت گردی کے ذریعے ہندوستان کو ’ہزار زخم‘ دینے کی پاکستان کی حکمت عملی زیادہ دیر تک کام نہیں کرے گی اور یہ کھیل اس کے لیے مہنگا ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عالمی امن اور ترقی کے لیے دہشت گردی کا خاتمہ ضروری ہے اور ’آپریشن سندور‘ کو وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کا دنیا کے لیے واضح پیغام ہے کہ دہشت گردی کو بالکل بھی برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور میں دنیا نے ہندوستانی افواج کی بہادری اور شجاعت اور ان کی مضبوط حکمت عملی کی کامیابی دیکھی۔ اس آپریشن میں ہندوستانی طیارے کو مار گرائے جانے کے بارے میں اپوزیشن کے سوالات پر انہوں نے کہا کہ آپ کے سوالات عوامی جذبات کے مطابق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ بھی نہیں بتانا پسند کریں گے کہ کتنے پاکستانی طیارے مار گرائے لیکن اگر وہ یہ بتا دیں تو ایوان میں تالیاں دیر تک نہیں رکیں گی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ آپریشن سندور اپنے تمام مقاصد میں مکمل طور پر کامیاب رہا۔ ہندوستان نے دنیا کو واضح اشارہ دے دیا ہے کہ وہ دہشت گردی کو برداشت نہیں کرے گا اور جوہری بم کی دھمکی ہر گز کام نہیں آئے گی۔ ہندوستان نے یہ بھی دیکھا ہے کہ اس مہم کے دوران ممالک کیا کر رہے تھے اور دنیا نے ہندوستانی فوج کی طاقت اور صلاحیت دیکھ لی ہے۔
پاکستان کو انسداد دہشت گردی کمیٹی کا وائس چیئرمین بنانا مضحکہ خیز: راجناتھ
