اشرف چراغ
کپوارہ//پولیس نے منگل کو جموں کشمیر کے کپوارہ ضلع میں پاکستان سے کام کرنے والے ایک ملی ٹینٹ کے اراضی کو ضبط کر لیا۔انہوں نے بتایا کہ یہ اٹیچمنٹ جموں و کشمیر پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے البرق تنظیم کے رکن عبدالرشید قریشی عرف فاروق قریشی کے خلاف ایک کیس میں کیے ہیں، جو ضلع کے کچہامہ گاں کے رہائشی ہیں۔انڈین پینل کوڈ(غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت درج کپوارہ پولیس اسٹیشن کے کیس میں وسیع انٹیلی جنس اکٹھا کرنے اور باریک بینی سے تفتیش کے بعد، ایس آئی یو کپوارہ پولیس کی ایک ٹیم نے شناخت کی اور اس کے بعد ضلع کے اندر متعدد مقامات پر واقع 6 کنال اور 3 مرلہ اراضی کی جائیداد کو ضبط کر لیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد قریشی کے غیر قانونی نیٹ ورک میں خلل ڈالنا اور دہشت گردی کی کارروائیاں کرنے کی اس کی صلاحیت کو محدود کرنا ہے۔ بیان میں کہا گیاکہ قریشی 90 کی دہائی کے اوائل میں پاکستان آنے کے وقت سے ہی یونین ٹیریٹری کے امن اور سلامتی کے لیے مستقل خطرہ رہے ہیں۔ وہ البرق تنظیم کا رکن ہے اور اس وقت پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیرسے لانچنگ کمانڈر کے طور پر کام کر رہا ہے۔ دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں فاروق کی اسٹریٹجک شمولیت نے ماضی میں وادی (کشمیر) میں بے پناہ مصائب اور معصوم جانوں کے ضیاع کا باعث بنی ہے۔ جموں و کشمیر پولیس اس کی تباہ کن سرگرمیوں کو ختم کرنے کے لیے سرگرمی سے اس کی کارروائیوں کا تعاقب کر رہی ہے۔پولیس نے کہا کہ جائیداد کی قرق دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کے لیے ایک مضبوط پیغام کے طور پر کام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر پولیس کی جڑوں سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور اس کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنے کے غیر متزلزل عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔