یو این آئی
کراچی//پاکستان میں پانچ منزلہ عمارت کے ملبے سے رات بھر مزید لاشیں نکالی گئیں، جس کے بعد ہفتے کے روز ہلاکتوں کی تعداد 14 تک پہنچ گئی، جبکہ ریسکیو آپریشن دوسرے دن بھی جاری رہا۔یہ رہائشی عمارت کراچی کے علاقے لیاری میں منہدم ہو گئی تھی۔ریسکیو 1122 کے سربراہ عابد جلال الدین شیخ نے بتایا کہ آپریشن رات بھر “بلا کسی وقفے کے ” جاری رہا۔انہوں نے کہا، “اسے مکمل کرنے میں مزید آٹھ سے بارہ گھنٹے لگ سکتے ہیں۔”کراچی کے ایک اسپتال میں موجود پولیس افسر سمیعہ سید نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہفتے کی صبح تک ہلاکتوں کی تعداد 14 ہو گئی تھی، جن میں سے نصف خواتین تھیں، جبکہ 13 افراد زخمی ہوئے ۔سینئر پولیس افسر عارف عزیز نے اے ایف پی کو بتایا کہ عمارت میں تقریباً 100 افراد رہائش پذیر تھے ۔70 سالہ جمو مہیشوری کے خاندان کے تمام چھ افراد پہلی منزل پر واقع ان کے فلیٹ میں موجود تھے جب وہ صبح کام پر روانہ ہوئے ۔انہوں نے کہا، “اب میرے لیے کچھ باقی نہیں رہا۔ میرا خاندان ملبے تلے پھنس گیا ہے اور میں صرف ان کی محفوظ بازیابی کے لیے دعا کر سکتا ہوں۔”ایک اور رہائشی، مایا شام جی، نے کہا کہ ان کے بھائی کا خاندان بھی ملبے تلے دب گیا ہے ۔انہوں نے کہا، “یہ ہمارے لیے ایک سانحہ ہے ۔ ہماری دنیا بدل گئی ہے ۔”انہوں نے مزید کہا، “ہم بے بس ہیں اور صرف ریسکیو کارکنوں کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ وہ ہمارے پیاروں کو زندہ بچا لیں۔”30سالہ شنکر کامھو، جو اس وقت عمارت سے باہر تھے ، نے بتایا کہ عمارت میں تقریباً 20 خاندان رہائش پذیر تھے ۔انہوں نے بتایا کہ ان کی بیوی نے انہیں گھبراہٹ میں فون کیا کہ عمارت میں دراڑیں پڑ رہی ہیں۔انہوں نے کہا، “میں نے اسے فوراً باہر نکلنے کو کہا۔”انہوں نے مزید کہا، “وہ پڑوسیوں کو خبردار کرنے گئی، لیکن ایک خاتون نے اسے کہا کہ ‘یہ عمارت کم از کم مزید 10 سال کھڑی رہے گی۔
‘”انہوں نے کہا، “پھر بھی، میری بیوی نے ہماری بیٹی کو لیا اور باہر نکل گئی۔ تقریباً 20 منٹ بعد، عمارت گر گئی۔”