نئی دلی //پاکستان میں حضرت نظام الدین اولیا درگاہ کے 2خدام لاپتہ ہوگئے ہیں جبکہ خد شہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دونوں بھارتی علماء کو اغوا کیا گیا ہے۔اس دوران وزیر خارجہ سشما سوراج نے دونوں بھارتی علماء کی گمشدگی کے معاملے کو پاکستان کے ساتھ اٹھایا ۔ادھر پاکستان کا کہنا ہے کہ 2 لاپتہ بھارتی علماء کی پاکستان میں تلاش جاری ہے ۔ذرایع کے مطابق حضرت نظام الدین اولیا درگاہ کے خدام آصف علی نظامی اور ناظم نظامی پاکستان میں لاپتہ ہو گئے ہیں جبکہ خد شہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دونوں بھارتی علماء کو اغوا کیا گیا ہے۔تاہم پاکستانی حکام نے اس کی تصدیق نہیں کی ۔حضرت نظام الدین اولیا درگاہ کے پیرزادہ آصف علی نظامی اور ناظم نظامی کے پاکستان میں لاپتہ ہوجانے کی خبریں آ رہی ہے۔ یہ دونوں ہی سیاحتی ویزا پر پاکستان گئے تھے۔ حکومت ہند اس معاملہ میں پاکستان کی وزارت خارجہ کے رابطہ میں ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آصف علی نظامی کل کراچی میں رشتہ دار سے ملنے کے بعد لاہور کی درگاہ پر زیارت کیلئے گئے تھے، اس کے بعد سے نظامی کی کوئی خبر نہیں ہے۔ وہیں ناظم نظامی کی کراچی سے لاپتہ ہونے کی خبر ہے۔تاہم یہ اب تک واضح نہیں ہو پایا ہے کہ ان کی گمشدگی میں کسی بنیاد پرست تنظیم کا ہاتھ ہے یا نہیں۔ پاکستان میں اس سے پہلے بھی درگاہ میں شدت پسندانہ حملے ہو چکے ہیں۔ اس طرح کی قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ کہیں پاکستان میں واقع کوئی بنیاد پرست تنظیم نے ان کو اغوا تو نہیں کر لیا۔ادھرہندوستان نے پاکستان کے سامنے حضرت نظام الدین اولیا درگاہ کے لاپتہ سجادہ نشین کا معاملہ اٹھایا ہے۔ ہندوستان نے پاکستان کے سامنے ایک ہندوستانی مسلم سجادہ نشین سمیت اپنے دو شہریوں کے لاپتہ ہونے کا معاملہ اٹھایا ہے۔ دونوں پاکستان میں لاپتہ ہو گئے ہیں۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے ٹوئٹ کیا کہ ہم نے اس معاملے کو پاکستان حکومت کے سامنے اٹھایا ہے اور پاکستان میں ان دونوں ہندوستانی شہریوں کے بارے میں تازہ صورت حال سے آگاہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ سشماسوراج نے کہا کہ ہندوستانی شہری 80 سالہ سید آصف علی نظامی اور ان کا بھتیجا ناظم علی نظامی گزشتہ آٹھ مارچ کو پاکستان گئے تھے۔ دونوں کراچی ہوائی اڈے پر اترنے کے بعد سیہی لاپتہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ سید آصف علی نظامی حضرت نظام الدین اولیاء کی درگاہ کے سجادہ نشین ہیں۔خیال رہے کہ آصف علی نظامی کل کراچی میں رشتہ دار سے ملنے کے بعد لاہور کی درگاہ پر زیارت کیلئے گئے تھے، اس کے بعد سے نظامی کی کوئی خبر نہیں ہے۔ جبکہ ناظم نظامی کی کراچی سے لاپتہ ہونے کی خبر ہے۔تاہم یہ اب تک واضح نہیں ہو پایا ہے کہ ان کی گمشدگی میں کسی بنیاد پرست تنظیم کا ہاتھ ہے یا نہیں۔ادھر پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے بتایا ہے کہ بھارت کی جانب سے لاہور سے لاپتہ ہونے والے 2 علماء کی تلاش کے لیے پاکستان سے مدد کی درخواست کی گئی ہے۔میڈیا بریفنگ کے دوران نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ اس درخواست کو وزارتِ داخلہ کے حوالے کیا جاچکا ہے جو اس معاملے پر فعال کردار ادا کرنے میں مصروف ہے۔آصف نظامی اور ان کے بھائی ناظم نظامی نامی علماء کا تعلق نئی دہلی کے نظام الدین اولیاء مزار سے ہے، جو مذہبی دورے پر پاکستان آئے تھے اور بعدازاں پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے لاپتہ ہوگئے۔