اشرف چراغ
کپواڑہ//ہندوستان کو نشانہ بنانے والے ملی ٹینٹ گروپوں کی حمایت پر پاکستان کو سخت انتباہ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ پڑوسی ملک میں ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو ہندوستانی مسلح افواج کی پہنچ سے باہر ہو۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ “پوری دنیا نے ہندوستانی مسلح افواج کی بہادری دیکھی اور پھر دشمن نے پوری دنیا سے جنگ بندی کی التجا شروع کردی۔ٹنگڈار سیکٹر میں ایل او سی پر تعینات فوجی جوانوں سے خطاب میں لیفٹیننٹ گورنر نے ہندوستان کے عالمی قد کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ دشمن قرض کے زور پر انسانیت کو تباہ کر رہا ہے۔لیفٹیننٹ نے کہا”ہمارا پڑوسی قرض کے زور پر انسانیت کو تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے، مجھے لگتا ہے کہ انہوں نے ہمارے بہادر سپاہیوں کے جواب سے سبق سیکھا ہوگا،خدا سے دعا کرتا ہوں کہ جب بھی ایسا بحران آئے، لوگوں کو معلوم ہو کہ ہمارا ملک آپ جیسے ہیروز کے محفوظ ہاتھوں میں ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے فوج اور پولیس حکام کے ساتھ سیکورٹی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔
ایکس پر ایک پوسٹ میں سنہا نے کہا، “فوج اور پولیس حکام کے ساتھ سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ ٹنگڈار میں ہمارے جوانوں کے ساتھ بات چیت کی، وہ مضبوط، اعتماد سے بھرے اور قوم کی علاقائی سالمیت کی حفاظت کے عزم کے ساتھ کھڑے ہیں”ْسنہا نے ٹنگڈار سیکٹر میں سرحدی علاقے کا دورہ کیا اور پاکستان کی طرف سے بلا اشتعال بھاری گولہ باری سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لیا۔انہوں نے کہا کہ ملک مسلح افواج کا مشکور ہے جنہوں نے جانوں کی حفاظت اور چوکسی، لگن، بہادری اور عظیم قربانی کے ساتھ اپنی سرحدوں کے تقدس کو یقینی بنایا۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہمارے جوان دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کا مضبوطی سے مقابلہ کریں گے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر حکومت پاکستان کی گولہ باری سے متاثرین کی بحالی کے لیے مرکزی حکومت سے مدد طلب کرے گی۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایل جی سنہا نے کہا کہ انتظامیہ نے اندازہ لگایا ہے، اور فوری مدد فراہم کی گئی ہے۔انہوں نے کہا”کچھ لوگ بحالی کے لیے رہ گئے ہیں، لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ مدد کافی نہیں ہے،میں نے ڈویژنل کمشنر اور سینئر افسران سے کہا ہے کہ وہ ایک جامع منصوبہ تیار کریں تاکہ ہم مرکز سے مناسب بحالی کے لیے درخواست کر سکیں” ۔ ٹنگدار سیکٹر کے سرحدی علاقوں میں ایل جی سنہا نے مقامی لوگوں سے بات چیت کی اور انہیں انتظامیہ کی طرف سے ہر طرح کی مدد اور تعاون کا یقین دلایا۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ پاکستان کی گولہ باری سے متاثر ہونے والے رہائشیوں کی بحالی کے لیے مرکز کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک جامع منصوبے پر کام کر رہی ہے۔انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے راحت اور بحالی کے اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے، ڈویژنل کمشنر، کشمیر، وجے کمار بدھوری، اور ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کپوارہ، آیوشی سدھون نے ایل جی کو گرام سبھا کے ذریعے ضروریات کی جاری تشخیص اور بنکروں کی تعمیر کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے ضلعی انتظامیہ کو سرحدی باشندوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے بنکروں کی تعمیر میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔ایل جی سنہا نے کہا، “انتظامیہ کے جائزے کی بنیاد پر، فوری مدد فراہم کی گئی ہے۔ لیکن میرے خیال میں یہ مدد کافی نہیں ہے۔ ڈویژنل کمشنر کشمیر اور سینئر افسران مشترکہ طور پر ہونے والے نقصانات اور متاثرہ خاندانوں کی مناسب بحالی کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کریں گے۔ ان کی حفاظت اور بحالی کو یقینی بنانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے،” ایل جی سنہا نے کہا۔انہوں نے متاثرہ علاقوں میں ضروری خدمات کی مناسب فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ایل جی نے امدادی اور بحالی کے کاموں میں شامل انتظامیہ، فوج، پولیس اور دیگر اداروں کی مربوط کوششوں کی بھی تعریف کی۔