عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر طاہر چودھری نے جموں و کشمیر میں بالخصوص رمضان کے مقدس مہینے میں ملی ٹینسی کو فروغ دینے پر پاکستان کی سخت مذمت کی۔ان کا یہ بیان کٹھوعہ میں ہونے والے المناک انکاؤنٹر کے بعد آیا، جہاں انسداد ملی ٹینسی کے جاری آپریشن کے دوران چار پولیس اہلکار مارے گئے ہیں۔ڈاکٹر چودھری نے پاکستان پر الزام لگایا کہ وہ جیش محمد جیسے گروپوں کی حمایت کرکے خطے کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جو حالیہ حملے میں ملوث تھا۔انہوں نے سیکورٹی فورسز کی بہادری کی تعریف کی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے بی جے پی کے عزم کا اعادہ کیا۔مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، ڈاکٹر چودھری نے کٹھوعہ میں پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب میں غیر حاضری پر نیشنل کانفرنس کی قیادت والی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ شرمناک ہے کہ ایک بھی حکومتی عہدیدار یا وزیر ان بہادروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے تقریب میں شریک نہیں ہوا جنہوں نے قوم کے لیے اپنی جانیں قربان کیں‘‘۔انہوں نے نائب وزیر اعلیٰ کو مزید نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ سوگوار خاندانوں کو تسلی دینے کے بجائے نائب وزیر اعلیٰ نے صرف افسران کے ساتھ بدتمیزی کرنے کے لیے کٹھوعہ کا دورہ کیا۔اس کے علاوہ، ڈاکٹر چودھری نے ریاست کا درجہ دینے کے مطالبے پر احتجاج کرنے پر کانگریس پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے سیاسی طور پر محرک اقدام قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جب سیکورٹی فورسزملی ٹینٹوں سے لڑ رہی ہیں اور اپنی جانیں قربان کر رہی ہیں، کانگریس سیاست کھیلنے میں مصروف ہے۔ڈاکٹر چودھری نے زور دے کر کہا کہ بی جے پی سیکورٹی فورسز اور مہلوکین کے خاندانوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔انہوں نے یقین دلایا کہ ان ہیروز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور جموں و کشمیر کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ خطے میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے جاری کوششوں کی حمایت کریں۔