ایجنسیز
نئی دہلی// بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے جموں خطے میں2 تازہ بٹالین کی تعیناتی مکمل کر لی ہے، جو 2000 سے زیادہ اہلکاروں پر مشتمل ہے، تاکہ پاکستان کے اُس پار سے دراندازی کو بہتر طریقے سے روک کر ملی ٹینسی سرگرمیوں میں حالیہ اضافے کو روکا جا سکے۔ سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے عہدیداروں نے بتایا کہ ان یونٹوں کے نئے دستوں کو پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کے ساتھ بی ایس ایف سرحد کی تعیناتی کے بالکل پیچھے “دفاع کی دوسری لائن” کے طور پر “گہرائی والے علاقوں میں” تعینات کیا گیا ہے۔بی ایس ایف کی یہ دو بٹالین حال ہی میں اڈیشہ کے نکسل مخالف آپریشن تھیٹر سے واپس لے لی گئی تھیں اور اب انہیں جموں کے علاقے میں مکمل طور پر تعینات کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ کام سردیوں کے آغاز سے پہلے مکمل کیا جانا تھا جب آئی بی کو پاکستان سے دراندازی کے خلاف محفوظ بنانا ایک چیلنج بن جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نئی یونٹوں کے اہلکاروں کو سانبہ علاقے کے ارد گرد تعینات کیا گیا ہے، جموں و کشمیر کے جموں خطہ میں اور پنجاب کی سرحد کے ساتھ جو جموں سے متصل ہے، کچھ دوسرے خطرے سے دوچار علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے متعدد تعیناتی پوائنٹس بھی بنائے گئے ہیں۔یہ فورس 2,289 کلومیٹر سے زیادہ بین الاقوامی سرحد کی حفاظت کرتی ہے جو بھارت کے مغربی کنارے کے ساتھ جموں، پنجاب، راجستھان اور گجرات کے ساتھ گزرتی ہے۔ جموں کا خطہ اس سرحد کا 485 کلومیٹر کا حصہ ہے جس میں گھنے جنگلات اور پہاڑی علاقے ہیں۔ جموں آئی بی کے علاقے میں تقریباً ایک درجن بی ایس ایف بٹالین تعینات ہیں۔ان دونوں یونٹوں کے اہلکاروں کے لیے لاجسٹک انتظامات جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عارضی اور مستقل اڈے اور پٹرولنگ ہالٹس تیار کیے جا رہے ہیں۔