اسلام آباد //وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو تر نوالہ نہ سمجھا جائے،ہمارا صبر و تحمل کمزوری نہیں، جارحیت کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔وزیر اعظم ہائوس میں لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر اجلاس ہوا ،جس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی ،مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ترجمان وزیراعظم ہائوس کے مطابق اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے بھارتی اشتعال انگیز فائرنگ پر بریفنگ دی۔ترجمان کے مطابق حالیہ بھارتی خلاف ورزیوں سے 26پاکستانی جان بحق اور 107سے زائد زخمی ہوئے ہیں ،جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ روز لائن آف کنٹرول کے بھمبر سیکٹر میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 7 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوگئے تھے، جس کے بعد پاکستان میں تعینات بھارتی ہائی کمشنر گوتم بمبا والا کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا تھا۔وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر ہندوستان کی جانب سے دانستہ طور پر کشیدگی بڑھانا علاقائی امن اور سلامتی کیلئے خطرہ اور کشمیر میں بے گناہ لوگوں کے خلاف بدترین بربریت سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے۔اس موقع پر وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو ایسے ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں کیا جا سکتا، 'ہم کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنی سرزمین کا دفاع کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔'انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی فوج کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔