جنیوا //بھارت نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی’مجبوریوں کے بہ سبب اشتعال انگیزی ‘کا سلسلہ بند کر کے پاک زیر انتظام کشمیر ، جو عالمی دہشت گردی کا مرکز بن گیا ہے،سے اپنے ناجائز تسلط کو ختم کرنیکی ذمہ داری پورا کرے۔اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل میں اپنے جواب کا حق رکھتے ہوئے بھارت کے نمائندے نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ بھارت کے خلاف اشتعال انگیزی بند کرے۔مذکورہ نمائندے نے کہا’’ ہم پاکستان سے کہ رہے ہیں کہ وہ بھارت میں تشدد کو اکسانے اور دہشت گردی کی اعانت اور بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ایک بار بھر پاکستان نے کونسل کا غلط استعمال کیا جموں و کشمیر کے بارے میں غلط ریمارکس دئے جو بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں بنیادی طور پر دہشت گردی کی وجہ سے ہورہی ہیں اور اسے تسلیم کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ریاست کا ایک حصہ پاکستان کے پاس جبری طور پر ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان اپنی ذمہ داری پورا کرے۔انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ حالیہ ایام میں پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے لوگ مسلکی تشدد سے متاثر ہوئے ہیں، اتنا ہی نہیں بلکہ وہ دہشت گردی اور اقتصادی طور پر بھی متاثر کئے گئے، اور اسکی وجہ پاکستان کا قبضہ اور اسکی امتیازی پالیسیاں رہیں۔بھارتی سفارتکار نے کہاکہ جموں وکشمیر ایک تکثیری اور سیکولر جمہوریت کا حصہ ہے جہاں ایک آزاد عدلیہ ،سرگرم میڈیا اور متحرک سول سوسائیٹی آزادی کی ضمانت ہیں ۔اسکے برعکس پاکستانی زیر انتظام کشمیر ایک غیرمرئی سلطنت کے زیر قبضہ ہے جو عالمی سطح کی دہشت گردی کا منبع بنا ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان کی اس کوشش کو کبھی بھی تسلیم نہیں کرے گا ،جو وہ ریاستی عوام کی 6دہائیوں سے جاری اپنے حق رائے دہی کے استعمال کو بے وقعت کرانے کیلئے کررہا ہے ۔سفارتکار نے کہاکہ پاکستان متواتر طور جموں وکشمیر میں دہشت گردی کی پشت پناہی کررہا ہے جو ہمارے شہریوں کے انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے بڑا چیلینج ہے ۔اقوام متحدہ میں پاکستان کی طرف سے بھارت پر مذہبی منافرت اور اقلیتیوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے نا روا سلوک کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے بھارتی سفارتکار نے کہاکہ بھارت میں تمام مذاہب کی قدر ہوتی ہے جس کا مظاہرہ آئے روز مختلف شعبوں میںدیکھا جاتا ہے جبکہ پاکستان اس کی پرچھائی تک بھی پہنچ نہیں سکتا ۔