عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بدھ کو کہا کہ اس نے جموں و کشمیر میں مقیم کچھ کارندوں کے خلاف تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر 5 کروڑ روپے کے غیر منقولہ اثاثے اور بینک ڈیپازٹ ضبط کر لیے ہیں جنہوں نے دہشت گردانہ سرگرمیوں اور پتھرا ئوکے لیے فنڈز فراہم کئے تھے۔منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (PMLA) کے تحت7 غیر منقولہ اثاثے اور 2بینک اکائونٹس کو عارضی طور پر منسلک کیا گیا ہے۔ ای ڈی نے ایک بیان میں کہا کہ ان کا تعلق علیحدگی پسند تنظیم سالویشن فرنٹ کے سربراہ محمد اکبر بٹ، فاطمہ شاہ، قاضی یاسر، محمد عبداللہ شاہ اور اقبال میر سے ہے۔منی لانڈرنگ کا مقدمہ جموں و کشمیر پولیس کی ایف آئی آر اور اکبربٹ، فاطمہ شاہ، الطاف احمد بھٹ، قاضی یاسر، سید خالد گیلانی عرف خالد اندرابی اور دیگر کے خلاف دائر کی گئی چارج شیٹ سے نکلا ہے۔ کچھ پاکستان میں مقیم ہینڈلرز جنہوں نے جموں و کشمیر کے طلبا کے لیے پاکستانی کالجوں میں ایم بی بی ایس اور دیگر کورسز میں داخلے کا انتظام کیا تھا۔ہر طالب علم سے ایک سیٹ کے لیے تقریباً 10-15 لاکھ روپے وصول کیے گئے تھے۔ای ڈی نے کہا کہ جانچ میں پتہ چلا ہے کہ رقم ملزم کے ذاتی کھاتوں کے ساتھ ساتھ الجبار ٹرسٹ کے کھاتوں میں بھی ملی تھی، جس کا مقصد خیراتی مقاصد کے لیے تھا۔”یہ اکائونٹس طلبا سے فنڈز حاصل کرنے کے مقصد کے لیے استعمال کیے گئے تھے اور ہندوستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں مختلف طریقوں سے، جیسے پتھربازوں کو رقم تقسیم کرنا، جموں و کشمیر میں مقیم دہشت گردوں کو پاکستانی ہینڈلرز کی ہدایات پر رقم فراہم کرنا منظور احمد شاہ، الطاف احمد بٹ وغیرہ چلاتے تھے۔