نئی دہلی//فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میںپاکستانی زیر انتظام کشمیر کی حدود کے اندر کارروائی عمل میں لاکر پاکستانی فوج کی کئی چوکیوں کو تہس نہس کردیا ہے۔اس سلسلے میںفوج کی طرف سے ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں کسی جنگلی علاقے میںدھماکے سنے اور دھویں کے ساتھ آگے کے شعلے دیکھے جاسکتے ہیں۔ نئی دلی میں فوج کے ترجمان میجر جنرل اشوک نرولا نے منگل کو ایک ہنگامی پریس کانفرنس کا انعقاد کرکے صحافیوں کو بتایا کہ فوج نے گزشتہ برس کی سرجیکل سٹرائیک کی طرز پر ایک بار پھر پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں پاکستانی فوج کی اُن چوکیوں کو نشانہ بنایا جو بقول ان کے دراندازی میںجنگجوئوں کی اعانت کرتی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کارروائی’’سزا کے بطور‘‘ انجام دی گئی۔اس ضمن میں انہوں نے ایک ویڈیو بھی جاری کی جس میں بظاہر ایک گھنے جنگل والے علاقے میں زوردار دھماکوں کی آواز سنی جاسکتی ہے اور اس میں دھویں کے ساتھ ساتھ آگ کے بلند شعلے بھی نظر آتے ہیں۔میجر جنرل نے کہا کہ یہ کارروائی کنٹرول لائن کے اُس پار راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں انجام دی گئی ۔جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کارروائی کب انجام دی گئی تو انہوں نے کہا’’حال ہی میں ،یہ ایک تازہ کارروائی ہے‘‘۔فوجی ترجمان کا کہنا تھا’’لائن آف کنٹرول کے اُس پار اس طرح کی تادیبی کارروائیاں عمل میں لائی جاتی ہیں، یہ ہماری دہشت گرد مخالف حکمت عملی کا حصہ ہے تاکہ جنگجوئوں کی تعداد میں کمی لائی جائے اور کشمیری نوجوان غلط راستوں کا انتخاب نہ کریں‘‘۔میجر جنرل نرولا نے کہا کہ حد متارکہ پر انڈین آرمی کا غلبہ ہے اور تازہ کارروائی اس بات کا برملا ثبوت ہے۔انہوں نے کہا کہ سزا کے بطور انجام دی گئی اس کارروائی کے دوران پاکستانی فوج کی کئی چوکیوں کو تہس نہس کردیا گیاجو کہ ویڈیو میں بھی صاف نظر آتا ہے ۔میجر جنرل اشوک نرولا نے یہ بات زور دیکر کہی کہ دراندازی پر قابو پانے سے کشمیری نوجوانوں کوبقول ان کے گمراہ ہونے سے بچایا جاسکتا ہے ۔اس ضمن میں ان کا کہنا تھا’’یہ بات ضروری ہے کہ دہشت گردوں کی تعداد میں کمی لائی جائے تاکہ کشمیر کا نوجوان غیر ملکی دہشت گردوں سے متاثر نہ ہونے پائے‘‘۔