نیوز ڈیسک
دھرم شالہ(ہماچل پردیش)// جموں کشمیر کے ایک حصے پر پاکستان کی جانب سے جبری قبضہ کرنے اور اسے جلد ہی ملک کے ساتھ ملانے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ملک مستحکم ہے اور دفعہ 370کی منسوخی تاریخی واقعہ قرار پایا۔ انہوں نے کہا کہ بیروزگاری کے خاتمے اور روزگار کے وسائل بروئے کار لانے کیلئے عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے مرکزی سرکار وعدہ بند ہے۔ہماچل پردیش میں الیکشن ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو ملک میں شامل کرنے کیلئے ہم اپنے موقف پر اٹل ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر ملک کا نا قابل تنسیخ حصہ ہے اور اس پر کسی کے ناجائز قبضہ کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ چین پاکستان اقتصادی ترقی راہداری کو بھارت کیلئے ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا ’’ ہم نے چین اور پاکستان دونوں ممالک کو اس بات سے آگاہ کیا ہے کہ ہماری خاموشی کا غلط مطلب نہیں نکالا جاناچاہیے، اقتصادی راہداری غیر قانونی ے اور یہ بھارت کو منظور نہیں ہے‘‘۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ آج بھارت کی بات پوری دنیا میں سنی جاتی ہے اور مانی بھی جات ہے، ہم نے بار بار اپنے اس موقف کو دہرایا ہے کہ ہم کسی کیخلاف جارحیت کے عزائم نہیں رکھتے، بھارت نے ہمیشہ دنیا میں امن و ترقی اور خوشحالی کا نظریہ اپنایا ہے، جہالت اور غربت کیخلاف ہم نے جنگ لڑی ہے اور آج بھی لڑرہے ہیں، ہم خطے میں امن کے حامی ہیں اور اپنے تمام پڑوسی ممالک کیساتھ بہتر رشتوں کو قائم کر کے ترقی کی منذلوں پر گامزن ہونا چاہتے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ دفعہ 370ی منسوخی ایک تاریخی فیصلہ تھا، ماضی کی غلطیوں کو ہم نے درست کیا اور ایک وودھان، ایک نشان اور ایک پردھان کے نعرے کو بھاجپا نے یقین میں بدل دیا۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں اب لوگوں کو بغیر کسی خطرے کے آنے اور جانے کی اجازت ہے، حالات بدل گئے ہیں اور آئے دن ان میں بہتری آرہی ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ ملک میں بیروزگاری کے نئے مواقع پیدا کر کے نا برابری کو ختم کرنے سے عوامی مشکلات کا ازالہ کرنا مرکزی سرکار وعدہ بند ہے۔