سمیت بھارگو
راجوری//ہندوستانی فوج نے اتوار کے روز ایک پاکستانی دراندازی پر لائن آف کنٹرول کے نزدیک گولی چلائی جسے بعد میں زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا اور اسے راجوری کے آرمی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم نے دوسری باردر اندازی کی ،کیونکہ اس سے قبل وہ 2016 میں گرفتار ہوا تھا اور26 ماہ تک جیل میں رہا تھا۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راجوری محمد اسلم نے بتایا کہ اتوار کی صبح نوشہرہ کے سیہڑ مکری علاقے میں لائن آف کنٹرول پر فوج کے دستوں نے ایک درانداز کی مشکوک حرکت دیکھی جسے چیلنج کیا گیا لیکن اس نے بھاگنا شروع کردیا۔ایس ایس پی نے بتایا کہ اس پر گھسنے والے پر گولی چلائی گئی اور پھر اسے زخمی حالت میں روک لیا گیا۔ایس ایس پی نے مزید کہا کہ اسے فوجی ہسپتال راجوری میں منتقل کردیا گیا ہے۔ایس ایس پی نے مزید کہا کہ معاملے کی تحقیقات اور دراندازی کرنے والے سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔دریں اثنا، سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ دوسرا موقع ہے جب اس شخص نے لائن آف کنٹرول پر دراندازی کی کوشش کی، جیسا کہ اس سے قبل اسے 2016 میں دراندازی کے دوران پکڑا گیا تھا اور 26 ماہ کی جیل کی مدت کے بعد واپس بھیج دیا گیا تھا۔گھسنے والے کی شناخت تبارک حسین ولد مستری ملک ساکن سبزکوٹ، پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے طور پر ہوئی ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس شخص کو قبل ازیں 25 اپریل 2016 کو شام 6بجکر30 منٹ کے قریب اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ جھنگر علاقے میں لائن آف کنٹرول سے اپنے نوجوان بھائی کے ساتھ گھسنے کی کوشش کر رہا تھا۔”25 اپریل 2016 کو، ہندوستانی فوج کے دستوں نے ایل او سی پر دراندازی کرنے کی کوشش کرنے والے تین مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کا مشاہدہ کیا تاہم صرف دو مشتبہ افرادتبارک حسین (26) ولد مستری ملک ساکن سبزکوٹ، ضلع کوٹلی اور اس کا چھوٹا بھائی ہارون علی (15) ولد مستری ملک ساکن سبزکوٹ، ضلع کوٹلی کو ہی پکڑا جا سکا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 2016 کے دوران یہ معلوم ہوا تھا کہ تبارک کو دراندازوں کے رہنما کے طور پر تربیت دی گئی تھی اور اسے دشمن کی معلومات حاصل کرنے اور کسی فرد کے پکڑے جانے کی صورت میں کور اسٹوری قائم کرنے کی بھی تربیت دی گئی تھی۔2016 میں یہ بھی معلوم ہوا تھا کہ تبارک دہشت گردوں کے ایک گروپ سے رابطے میں تھا اور اس گرفتاری کے بعد اسے تقریباً 26 ماہ قید کی سزا ہوئی جس کے بعد تبارک کو اس کے چھوٹے بھائی کے ساتھ اٹاری واہگہ بارڈر، امرتسر کے ذریعے وطن واپس بھیج دیا گیا۔سرکاری ذرائع نے مزیدکہا کہ 16 دسمبر 2019 کو ایک بار پھر تبارک کے ایک اور چھوٹے بھائی محمد سعید کو بھارتی فوج نے سحر مکدی کے علاقے سے گرفتار کیا جہاں آج تبارک حسین کو گولی مار دی گئی ہے۔”تبارک کی آج اسی علاقے سے گرفتاری جہاں سے وہ 2016 میں اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ دراندازی کر رہا تھا اور جس علاقے سے اس کے چھوٹے بھائی کو 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا، اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ وہ کچھ کر رہے ہیں۔” انہوں نے مزید بتایا کہ آج گرفتار ہونے والا دراندازی منشیات کے زیر اثر پایا گیا تھا اور وہ مدد کے لیے آوازیں بھی بلند کر رہا تھا جب اس پر گولی چلائی گئی۔”اس نے اپنے دوستوں اور ساتھیوں کی مدد کے نعرے لگائے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ اور لوگ اس کا پیچھا کر رہے تھے۔” ۔انہوں نے مزید کہا کہ گھسنے والے کے جسم کی دیگر خصوصیات اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ وہ دہشت گردوں سے رابطے میں تھا۔سرکاری ذرائع نے بتایا”ہمیں قوی خدشہ ہے کہ یہ شخص لائن آف کنٹرول سے دہشت گردی کی کارروائی کے مقصد سے دراندازی کر رہا تھا اور فدائین حملہ کرنے کی سازش کر رہا تھا اور شبہ ہے کہ اسے کسی بھی علاقے میں اسلحہ اور گولہ بارود فراہم کیا جا سکتا ہے۔”
پاکستانی درانداز کو گولی مار دی گئی، زخمی حالت میںگرفتار | پہلے بھی بھائی کیساتھ 26ماہ جیل کاٹی تھی، 2018 میں واپس بھیج دیا گیا
