نئی دہلی//بھارتی فضائیہ کے سربراہ بی ایس دھنوانے پاکستان کی جوہری تنصیبات پرسرجیکل اسٹرائیک کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی ائرفورس 2محاذوں پر جنگی صورتحال سے نمٹنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔ادھر پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان پرجنگ مسلط کی گئی تو اسکادندان ِشکن جواب دیا جائیگا۔ بی ایس دھنوا نے سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگلی سرجیکل اسٹرائیک میںپاکستان کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔انہوںنے کہا کہ بھارتی فضائیہ پاکستان کی نیوکلیائی تنصیبات کو بہ آسانی نشانہ بنا سکتی ہے۔ان کا کہناتھا کہ بھارتی فضائیہ سرحد پار پاکستان کی جوہری تنصیبات کو ڈھونڈ کر نشانہ بنانے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔ ائر چیف بی ایس دھنوانے کہا’ اگر حکومت ہند اگلی سر جیکل اسٹرائیک کا فیصلہ لیتی ہے ،تو سرحد کے اُس پار پاکستان کے جوہرے ہتھیاروں کو تباہ کیا جاسکتا ہے اور اِسکی فضائیہ بھر پور صلاحیت رکھتی ہے ‘۔ان کا کہناتھا کہ بھارتی فضائیہ ’’مکمل سپیکٹرم آپریشن ‘‘ کیلئے تیار ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ اگلی سر جیکل اسٹرائیک ،جس میں فضائیہ کو بھی شامل ہونا چاہئے ،کے حوالے سے حتمی فیصلہ حکومت ہی لے سکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مکمل سپیکٹرم آپریشن کیلئے بھارتی فضائیہ کو’’42جنگی سکواڈرن‘‘ کی ضرورت ہے ،اگر بیک وقت2محاذوں پر جنگ چھڑ جاتی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ بھارتیہ فضائیہ کو یہ سہولیت2032میں فراہم ہوگی ۔بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ چین کے ساتھ جنگ کی صورت میں بھی بھارتی فضائیہ بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈوکلم سرحد کشیدگی کے حوالے سے ائر چیف کا کہناتھا کہ چھم بی وادی میں اب بھی چینی فوج موجود ہے ،امید ہے کہ وہ اپنی سرگرمیاں مکمل کرکے یہاں سے واپس جائیگی ۔ادھر پاکستان کا کہنا ہے کہ اگرہم پر جنگ مسلط کی گئی تو دندام ِشکن جواب دیا جائیگا ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے ہم پر امن ملک ہیں اور کسی قسم کی جنگ نہیں چاہتے لیکن جنگ مسلط کی گئی تو بھر پور جواب دیںگے۔راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے بھارت کا رویہ درست نہیں، بھارت نے شرانگیزی کی قیمت بھی چکائی ہے اور اگر وہ باز نہ آیا تو اسے مزید قیمت چکانی پڑے گی جب کہ ہم پر امن ہیں اور کسی قسم کی جنگ نہیں چاہتے لیکن ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب کا حق رکھتے ہیں اور ضرورت پڑی تو جواب بھی دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں مظالم سے توجہ ہٹانے کے لیے سرحدوں پر کارروائیاں کررہا ہے اور وہ شہری آبادی کو نشانہ بناتے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں کرتے کیوں کہ اس طرف بھی ہمارے کشمیری بھائی ہی ہیں جب کہ اپنے معصوم شہریوں کو بھارتی شلنگ سے بچانا ہمارے لیے ایک چیلنج ہے۔