سرینگر//صدر اسپتال سے لشکر کمانڈر نوید حمزہ عرف ابو حنظلہ کے فرار ہونے بعد پولیس نے نظر بند جنگجوئوں کو اسپتالوں میں علاج و معالجہ کرانے پر روک لگاتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ انتہائی مجبوری کے وقت اسیر جنگجوئوں کو علاج کیلئے پولیس اسپتال میں منتقل کیا جائے۔ صدر اسپتال میں6فروری کو علاج و معالجہ کیلئے لائے گئے نظر بند جنگجوئوں کے ہمراہ پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر کے2اہلکاروں کی ہلاکت اور لشکر جنگجو نوید جاٹھ عرف ابو حنظلہ کے بعد پولیس نے نظربندوں کیلئے سخت سیکورٹی کے اقدامات اٹھائے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں اسپتال لانے کیلئے نظر بند جنگجوئوں کیلئے بھی نئی ایڈوائزری یا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے،جس میں تاکید سے ہدایت دی گئی ہے کہ نظر بند مقامی یا غیر ملکی جنگجوئوں کو سرکاری و شہری اسپتالوں میں علاج و معالجہ کیلئے نہیں لایا جائے۔ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نے اس سلسلے میں حکم نامہ زیر نمبر697of2018محرر 8 فروری 2018کو جاری کیا ہے۔مذکورہ حکم نامہ جس کی ایک کاپی کشمیر عظمیٰ کے پاس بھی موجود ہے، میں کہا گیا ہے کہ جیلوں میں نظر بند جنگجوئوں کو کسی بھی حالت میں علاج و معالجہ کیلئے عام اسپتالوں میں منتقل نہ کیا جائے،اور انتہائی مجبوری کے وقت،انہیں پولیس اسپتال منتقل کیا جائے۔ نوید حمزہ کے فرار ہونے کے بعد پہلے ہی جیل سپرانٹنڈٹ کو معطل کر کے ڈائریکٹر جنرل جیل خانہ جات سے منسلک کیا گیاہے۔