Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

پانی ہرسُو میسر لیکن پینے لائق نہیں!

Mir Ajaz
Last updated: July 22, 2023 1:05 am
Mir Ajaz
Share
6 Min Read
SHARE

جموں و کشمیر بالعموم اور وادی کشمیر بالخصوص اگر چہ آبی وسائل سے مالا مال ہے لیکن حسرت کا مقام ہے کہ وادی کے بیشتر علاقوں میں لوگ آج بھی پینے کے صاف پانی کیلئے ترس رہے ہیں اورآئے دنوں مضر صحت پانی کے استعمال سے وبائی بیماریاں پھوٹ پڑنے کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔اگر اس مسئلہ پر ذرا سنجیدگی سے غور کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ وادی میں قلت آب کیلئے براہ راست محکمہ آب رسانی،جسے اب جل شکنی محکمہ نام دیاگیا ہے، ذمہ دار ہے ۔یہ المیہ نہیں تو اور کیا ہے کہ پانی کی فراوانی کے باوجود تقسیم ملک کے 73سال بعد بھی کشمیری عوام پانی کیلئے ترس رہے ہیںگوکہ اس کیلئے محکمہ آب رسانی رقومات کی عدم دستیابی کو ذمہ دار ٹھہراتا ہے لیکن گزشتہ چند برسوں کے دوران مرکزی حکومت کی جانب سے اس سیکٹر پر جس طرح ریاستوں کو زر کثیرفراہم کیا گیا ،ایسے میں یہ امید کی جارہی تھی کہ پانی کے مسئلے پر کافی حد تک قابو پایا جاسکے گا تاہم ریاست میں حکومت سازی کا چونکہ باوا آدم ہی نرالا ہے لہٰذا یہاں یہ چیزیں خلاف توقع نہیں ہے ۔جہاں تک جل شکتی محکمہ کا تعلق ہے تو یہ محکمہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس کا تعلق براہ راست انسانی آبادی کے وجود سے ہے اور اگر پانی فراہم نہ ہو تو موت طے ہے اور اگر پانی غلیظ ملے تو بیماری یقینی ہے تاہم مذکورہ محکمہ جان بوجھ کر عوام کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے۔

 

 

 

اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ گرما میں پوری وادی میں ہی نہیں بلکہ جموں صوبہ کے خطہ چناب میں ہزاروں لوگ یرقان اور دست و قے کی بیماریوں میںمبتلا ہوگئے۔لیکن محکمہ ہے کہ ٹس سے مس نہیں ہورہا ہے ۔ مذکورہ محکمہ اس حد تک خو گر ہوچکاہے کہ اب صارفین کو ایگریمنٹ کے باوجود بھی پانی فراہم نہیںکیاجارہا ہے ۔محکمہ آب رسانی کا ایک اہم ڈویژن پی ایچ ای ڈویژن سرینگر ہے جس کے ذمہ شہر سرینگر میں بود وباش اختیار کرنے والوں کو صاف پانی فراہم کرنا ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہ ڈویژن اپنے فرائض سے آنکھیں چرا رہا ہے ۔جو پانی لوگوں کو فراہم کیا جارہا ہے وہ اصل میں قابل استعمال نہیں ہے اور اس پر طرہ یہ ہے کہ یہ پانی بھی وقت پر لوگوں کو فراہم نہیں کیا جارہا ہے،نتیجہ کے طور پر پانی کی ہاہاکار مچ جاتی ہے۔جہاں تک مذکورہ ڈویژن کے حکام کا تعلق ہے تو وہ اپنے آپ کو تیس مارخواں سمجھتے ہیں اور ان کی بات حرف آخر ہوتی ہے۔من مانیوں کا یہ عالم ہے کہ وہ کسی کے سامنے جوابدہ نہیں ہیں۔جس علاقہ یا خطہ میں پبلک ڈیلنگ سے منسلک افسران کا یہ حال ہو،اس خطہ یا علاقہ کا خدا ہی حافظ ہوتا ہے۔جوابدہی کے فقدان کی وجہ سے جل شکتی محکمہ صرف پیسے دینے والی مشین تک محدود رہ چکا ہے جہاں کاموں کے ٹینڈر صرف یہ جان کر نکالے جاتے ہیں کہ لوگوں کی جیبیں کتنی گرم ہوں ۔اگر ایسا نہ ہوتا تو پانی کی سپلائی کا یہ عالم نہ ہوتا۔ایک صارف کو ایگریمنٹ کے بعد پانی فراہم کرنا محکمہ کی ذمہ داری ہے لیکن اس کیلئے بھی پیسوں اور نذرانے کا جواز پیدا کرنے کیلئے کہاجاتا ہے کہ پائپیں نہیں ہیں اور جب صارف دفتر کے چکر کاٹ کاٹ کر تنگ آجاتا ہے تو اس کے پاس نذرانہ دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہتا ہے۔ غور طلب ہے کہ حکام بالا اس صورتحال سے بالکل باخبر ہیں ،یہاں تک کہ سیکریٹریٹ میں بیٹھے بابو حضرات بھی ایسے افسران کی خرمستیوں سے آگاہ ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی ہے ۔ایسے میں لوگ یہ سمجھنے پر مجبور ہوجاتے ہیں کہ اس محکمہ کے لوگ اوپر سے نیچے تک ملے ہوئے ہیں اور نذرانوں کا حصہ سب کو ملتاہے ورنہ وہ کون سے غیبی ہاتھ ہیں جو ایک اعلیٰ آفیسر کو اپنے ماتحت عملہ کے خلاف کارروائی کرنے سے روکتے ہیں۔ شفافیت اور رشوت خوری کے خلاف جنگ کے بلند و بانگ دعوے کئے جارہے ہیں ۔اگر یہ دعوے صحیح ہیں تو ایسے ملازمین کا کوئی بال بھی بیکا کیوں نہیں کرتا جبکہ ان کے خلاف حکام کو بدعنوانیوں کے پختہ ثبوت مل سکتے ہیں۔اگر حکومت رشوت خوری مخالف جنگ میں سنجیدہ اور پر خلوص ہے تو ایسے لوگوںکو چلتا کرنا ضروری ہے تاکہ ان اہم محکموں کے تئیں عوام کا اعتماد بحال ہو۔پی ایچ ای محکمہ کی موجودہ مخدوش صورتحال کودیکھ کر یہ کہنا حق بجانب ہوگا کہ حکومت سرکاری محکموں میں جوابدہی اور شفافیت لانے میں سنجیدہ نہیںہے اور یہ بیانات صرف ہاتھ کے دانت ،کھانے کے اور دکھانے کے اور تک ہی محدود ہیں جو پڑھنے میں تو بہت اچھے لگتے ہیں لیکن عملی دنیا سے ان کا کوئی سروکار نہیں ہے۔اگر جل شکتی محکمہ عوام میں اپنی ساکھ بحال کرنا چاہتا ہے تو محکمہ کے اعلیٰ حکام پر لازم ہے کہ وہ غفلت شعار اور بدعنوان لوگوں کی لگام کس لیں ورنہ ہمیں مجبوراً یہ کہنا پڑے گا کہ اس جرم میں سب برابر کے شریک ہیں۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
بارہمولہ میں 15سالہ لڑکا نالہ ننگلی میں غرقآب ، سرچ آپریشن جاری
تازہ ترین
وزیر اعظم نے آج 51 ہزار سے زائد نوجوانوں کو تقرری نامہ دیا
برصغیر
ہندوارہ پولیس کی سائبر فراڈ کے خلاف بڑی کامیابی، 28 لاکھ روپے کی رقم بازیاب
تازہ ترین
گاندربل میں تین مطلوب دہشت گردوں کی کروڑوں کی جائیدادیں ضبط
تازہ ترین

Related

اداریہ

! ماحولیاتی تباہی کی انتہا

July 11, 2025
اداریہ

زرعی اراضی کا سکڑائوخطرے کی گھنٹی !

July 10, 2025
اداریہ

! ہماراقلم اور ہماری زبان

July 9, 2025
اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?