سرینگر /پانی کی چوری کو روکنے کیلئے محکمہ پی ایچ ای نے شہر سرینگر میں ای۔ بلنگ کا نظام متعارف کرانے کا علان کیا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سرینگر شہر میں 1لاکھ50ہزار کنکشن رجسٹرڈ ہیں جبکہ60ہزار کنکشن غیر قانونی طور پر چل رہے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ محکمہ پی ایچ ای ای۔ بلنگ کا نظام ابتک متعارف کرانے میں ناکام رہا ہے جسکے نتیجے میں محکمہ پی ایچ ای کو شدید نقصان سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔گرمائی راجدھانی سرینگر میں لوگوں کو پانی فراہم کرنے والا محکمہ پی ایچ ای لوگوں کی طرف سے پانی کی چوری سے شدید خسارے سے دوچار ہے اور محکمہ نے تمام صارفین کی لسٹ از سر نو ترتیب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ محکمہ پی ایچ ای پانی کی چوری کو روکنے کیلئے پھر سے صارفین کی ویریفکیشن کا سلسلہ شروع کرنے جارہا ہے جس سے نہ صرف غیر قانونی طور پر پانی حاصل کرنے والوں کی رجسٹریشن ہوگی بلکہ پانی کی چوری کرنے والوں سے فیس حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ شہر سرینگر سے محکمہ پی ایچ ای کو اسوقت صرف 6سے 7کروڑ روپے کی آمد ن حاصل ہوتی ہے جبکہ شہر سرینگر میں محکمہ کو بطور پانی فیس کے 30کروڑ روپے حاصل کرنے ہوتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ شہر سرینگر میں محکمہ پی ایچ ای کو سالانہ 23کروڑ روپے کا خسارہ ہورہا ہے جس کو کم کرنے کیلئے محکمہ پی ایچ ای نے ای بلنگ کا نظام شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے اور آئندہ چند دنوں میں اس منصوبے پر عمل شروع ہورہا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ مقررہ فیس کے صدیوں پرانے چلن کی وجہ سے صارفین سالانہ 2600کے بجائے صرف 00 14روپے بطور پانی کا فیس جمع کرتے ہیں جس کی وجہ سے محکمہ کو سخت نقصان سے دو چار ہونا پڑا ہے۔چیف انجینئر پی ایچ ای عبدالوحید راتھر نے بتایا ” ای بلنگ کا نظام متعارف کرانے کا کام ہم نے ERA نامی تعمیراتی کمپنی کو سونپا دیا ہے“۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کو ای بلنگ کیلئے ایک علیحدہ سافئٹ وئیر تیار کرنا ہے اور اُمید ہے کہ ای بلنگ کا نظام امسال شروع ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ ای بلنگ سے پانی چوری پر روک لگے گی اور غیر تسلیم شدہ کنکشنوں کی رجسٹریشن میں بھی مدد ملے گی۔