سرینگر// پٹن میںہاتھوں میں خالی مٹکے لئے خواتین کی ایک بڑی تعداد نے پیر کوسرینگر مظفر آباد شاہراہ پردھرنا دیکرپینے کے پانی کی شدید قلت کو لیکر محکمہ پی ایچ ای کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور ٹریفک کی نقل و حمل مسدود کرکے رکھ دی۔ پٹن کے ریشی پورہ ہانجی ویرہ علاقے میں پینے کے پانی کی سپلائی گزشتہ کئی ماہ سے بری طرح سے متاثر ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل پانی کی سپلائی اچانک بند کردی گئی اور اس طرح ایک وسیع آبادی کو پینے کے پانی سے محروم کردیا گیا۔پیر کی صبح9بجے مقامی لوگ جن میںزیادہ تر خواتین شامل تھیں، نے سرینگر مظفر آباد شاہراہ پردھرنا دیا اور محکمہ پی ایچ ای کے خلاف نعرے بازی شروع کی۔ احتجاج میں شامل خواتین نے اپنے گھروں سے خالی مٹکے بھی ساتھ لائے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ انہیں منہ دھونے کےلئے بھی پانی دستیاب نہیں ہے کیونکہ آس پاس پانی کا کوئی وسیلہ بھی نہیں ہے۔مظاہرین نے شاہراہ پر رکاﺅٹیں کھڑی کرکے گاڑیوں کی آمدورفت روک دی جس کے نتیجے میں سینکڑوں چھوٹی بڑی گاڑیاں شاہراہ پر درماندہ ہوکر رہ گئیں اور ان گاڑیوں میں سوار مسافروں کو شدید ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑا۔مظاہرین نے بتایا کہ پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں اور اس معاملے پر کئی بار احتجاج کرنے کے باوجود حکام نے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی۔ انہوں نے کہا کہ دو ماہ قبل جب وہ احتجاج کےلئے سڑکوں پر نکل آئے تو ان پر ٹیر گیس شیلنگ کی گئی اور بعد میں مسئلہ حل کرنے کا یقین دلایا گیا، لیکن یہ بھی زبانی وعدے ہی ثابت ہوئے ۔ احتجاج کی وجہ سے قریب ڈیڑھ گھنٹے تک شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حرکت معطل رہی ۔ بعد میں تحصیلداراورایس ایچ اوپٹن نے احتجاج مظاہرےن کو یقین دلایا کہ وہ یہ معاملہ متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھانے کے علاوہ علاقے میں پانی کی سپلائی بحال کرائیںگے۔اس کے ساتھ ساتھ ایک ٹینکر ہنگامی بنیادوں پر منگوایا گیا جبکہ مظاہرین کو فی الحال صبح و شام ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہم کرنے کا یقین بھی دلایا گیاجس پر مظاہرین پرامن طور منتشر ہوئے اور گاڑیوں کی آمدورفت بحال ہوگئی۔