سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے محکمہ صحت عامہ کو ہدایت دی کہ وہ ریاست کے مختلف حصوں میں پینے کے پانی کی قلت کی رپورٹوں پر غور کرکے واٹر سپلائی سکیموں پر جاری کاموں میں سرعت لاکر انہیں پانی کی قلت پر قابو پانے کے لئے فوری طور عوام کے نام وقف کریں۔ ریاست میں پینے کے پانی اور آبپاشی سکیموں کا جائیزہ لینے کے لئے طلب کی گئی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے متعلقہ محکمہ کو آلوچی باغ، نوگام، پنزی نارہ، پانتھہ چوک، نٹی پورہ، بٹہ مالو، پارمپورہ اور سرینگر کے دیگر علاقوں و جموں کے جانی پورہ، اکھنور، تالاب تلو، پلوڑہ، پریڈ، روپ نگر، ایگزی بیشن گراو¿نڈ وغیرہ اور ریاست کے دیگر دیہی علاقوں میں پینے کے پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے لازمی کاروائی شروع کرنے کی ہدایت دی۔ ٹینکر سروس کو مسئلہ کا عارضی حل قرار دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے پانی کی قلت والے علاقوں میں ہینڈ پمپ نصب کرنے کی رفتار کے کام میں تیزی لانے کی ہدایت دی جس سے لوگوں کو کافی حد تک راحت ملے گی۔ انہوں نے زیر تعمیرسکیموں کو فوری طور مکمل کرنے کی ہدایت دی تا کہ لوگوں کے پینے کے پانی کی ترسیل کی مانگ کو پرا کرنے کے لئے طویل المدتی اقدامات اُٹھائے جاسکیں۔وزیر اعلیٰ نے ریاست میں چند بڑے واٹر سپلائی پروجیکٹوں پر جاری کام کا جائیزہ لیا جن میں ٹنگنار واٹر سپلائی سکیم، گریٹر جموں واٹر سپلائی سکیم اور گریٹر بارہ مولہ واٹر سپلائی سکیم، لیہہ واٹر سپلائی سکیم،بامزوواٹر سپلائی سکیم، کہری بلواٹر سپلائی سکیم اور دیگر سکیمیں شامل ہیں اور ان سکیموں کی ترجیحی بنیاد پر تکمیل کی ہدایت دی۔ انہوں نے موجودہ سکیموں کے فلٹریشن پلانٹوں کی توسیع مرحلہ وار یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی ۔ اس کے علاوہ انہوں نے پانی کے اخراج کے ذرائع کو صاف کرنے اور پانی کے معیار کو جانچنے کے لئے نمونے بروقت حاصل کرنے کےلئے بھی کہا۔ انہوں نے زیادہ رقومات کے حصول کے لئے سکولوں کی واٹر سپلائی سکیموں کو سوچھ بھارت مشن مہم کے ساتھ منسلک کرنے کی بھی ہدایت دی۔محبوبہ مفتی نے متعدد بڑی پیمانے کی آبپاشی سکیموں بشمول راوی ، راج پورہ نہروں اور کرگل کی پارکہ چک نہر، لار نہر کے علاوہ دیگر پروجیکٹوں بشمول چناب تحفظ کاموں، توی بیراج، تُل بُل پروجیکٹ، جہلم میں اِن لینڈ واٹر وے اور دیگر سکیموں پر جاری کام کا بھی جائیزہ لیا اور پی ایم کے ایس وائی کے تحت دیگر آبپاشی پروجیکٹوں پر جاری کام میں بھی تفصیل حاصل کی۔ انہوں نے آبپاشی نہروں پر ناجائیز قبضہ کو فوری طور ہٹانے کی بھی ہدایت دی۔وزیر اعلیٰ کو مطلع کیا گیا کہ محکمہ کی جانب سے تقسیم کاری نقصانات کا سد باب کرنے کے لئے ایک نگرانی میکانزم کو مرتب کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ دونوں بڑے شہروں میں آبپاشی سکیموں کی صلاحیت کو مجتمع کر کے پانی کی یکساں تقسیم کاری یقینی بنائی جارہی ہے۔وزیر اعلیٰ نے جہلم اور فلڈ سپل چینلوں پر جاری ڈریجنگ کے کام کا بھی جائیزہ لیا۔ انہوں نے ان کاموں کو فوری طور مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ محبوبہ مفتی کو بتایا گیا کہ دریائے جہلم پر 50 فیصد ڈریجنگ کا کام مکمل کیا گیا ہے اور فلڈ سپل چینل میں زمین کی کٹائی کا کام بھی کافی حد تک مکمل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 2.50 کلو میٹر طویل حفاظتی باندھ بھی چینل پر تعمیر کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ شگافوں کو بھی بند کیا گیا ہے۔وزیر برائے صحت عامہ ، آبپاشی و فلڈ کنٹرول شام چودھری، چیف سیکرٹری بی بی ویاس، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری صحت عامہ، آبپاشی و فلڈ کنٹرول کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران میٹنگ میں موجود تھے۔