مشتاق الاسلام+راجا ارشاد احمد
پلوامہ /گاندربل/پلوامہ کے رینزی پورہ میں کسانوں نے کہا کہ علاقے میں سینکڑوں کنال پر لگائے ہوئے دھان کی پنیری سوکھنا شروع ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے محکمہ آبپاشی چشم پوشی کا مظاہرہ کررہا ہے۔متاثرہ کسانوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی آمدنی کے لیے مکمل طور پر دھان کی کاشت پر انحصار کرتے ہیں لیکن پانی کی کمی تباہ کن ہے۔فاروق احمد ملک نامی کسان نے بتایا کہ ان کی حالت زار کیلئے محکمہ آبپاشی کی مبینہ لاپرواہی سے وہ پریشان ہیں ۔کسانوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کی فصلوں کو بچانے اور بڑے پیمانے پر زرعی نقصانات کو روکنے کے لیے آبپاشی کے لیے مناسب پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ علاقے کے کھیتوں میں دھان کی پنیری سوکھنے سے بچ سکے۔دریں اثناء پلوامہ کے ہی لاسی پورہ بلاک کے تملہ ہال کے رہایشئوں نے کہا کہ علاقہ میں گذشتہ کئی برسوں سے وہ سیب کے باغات کیلئے ایک نالی کی صفائی اور اس کی تجدید و مرمت کا مطالبہ کررہے ہیں تاہم محکمہ دیہی ترقی اس مانگ کو مسلسل نظر انداز کررہی ہے ۔لوگوں نے اس حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔ ادھرگاندربل ضلع میںمحکمہ آبپاشی کی لاپرواہی اور غفلت شعاری کی وجہ سے علاقہ پھاک میں واقع درجنوں علاقوں میں سینکڑوں کنال میں دھان کی پنیری کو زبردست نقصان پہنچا ہے ۔گاندربل اور ضلع سرینگر کے درمیان میں واقع علاقہ پھاک کے ہامچی سعید پورہ، وانی ہامہ،بصرہ بگ، وار پوہ سمیت دیگر ملحقہ علاقوں میں آبپاشی نہروں میں پانی کی سطح کم ہونے کی وجہ سے سینکڑوں کنال اراضی میں موجود دھان کی پنیری کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ہامچی سعید پورہ کے شہری سید فیضان نے بتایا کہ “علاقے پھاک کو ملہ شاہی باغ آبپاشی نہر سے پانی کی فراہمی ہوتی تھی لیکن جون جولائی میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہونے سے اور مسلسل خشک سالی کے نتیجے میں دھان کی پنیری کو شدید نقصان پہنچا ہے۔اس بارے میں جب محکمہ آبپاشی کے ایگزیکٹو انجینئر ندیم متو نے کہا کہ مسلسل خشک سالی کی وجہ سے پانی کی سطح میں کمی واقع ہوئی ہے اب ملہ شاہی باغ آبپاشی کنال میں پانی کی سطح میں اضافہ کردیا گیا ہے اگلے ایک دو روز میں دھان کی آراضی کو پانی میسر ہوجائے گا ۔