پانی کی سپلائی منقطع

Mir Ajaz
3 Min Read

 مغربی کنارے میں فصلیں متاثر

یو این آئی

رام اللہ// فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع گاؤں سوسیا میں قابض یہودی آبادکاروں نے آبی ذرائع اور بجلی کی سپلائی کو نشانہ بنایا ہے ، جس سے فصلوں کی پیداوار متاثر اور گاؤں کے رہائشیوں کی زندگی مزید بد تر ہوگئی ہے ۔برطانوی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی رپورٹ کے مطابق گاؤں کے رہائشیوں کا خیال تھا کہ ان کی زندگی اس سے بدتر نہیں ہو سکتی، کیوں کہ یہودی آبادکار بار بار ان پر حملے کر رہے تھے ، اور ان کے قیمتی زیتون کے باغات کو تباہ کر رہے تھے ، پھر گاؤں والوں کے مطابق چھریوں سے لیس آبادکاروں نے ان کے پانی کے ذرائع کو نشانہ بنایا۔67 سالہ موسیٰ مغنم (جو اپنی 60 سالہ اہلیہ نجاح کے ساتھ ہیبرون کے قریب اس گاؤں میں رہتے ہیں)، نے بتایا کہ ‘وہ چاہتے ہیں کہ ہم بغیر پانی کے زندگی گزاریں، اور یہاں انہوں نے بجلی کی تاریں بھی کاٹ دی ہیں’۔اکتوبر 2023 میں غزہ کی لڑائی شروع ہونے کے بعد سے مغربی کنارے میں فلسطینیوں نے اسرائیلی آبادکاروں کے تشدد میں اضافے کی شکایت کی ہے ۔فلسطینی حکام، جو مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ علاقوں میں محدود خودمختاری رکھتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ آبادکار فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے زبردستی بے دخل کرنے کے لیے پرتشدد کارروائیاں کررہے ہیں تاکہ زمین پر قبضہ کیا جا سکے ۔کچھ دائیں بازو کے اسرائیلی وزرا کی حمایت سے ، جو مغربی کنارے کو اسرائیل میں شامل کرنے کے حامی ہیں، آبادکاروں نے فلسطینی کسانوں پر حملے کیے ، درخت کاٹے اور قیمتی زیتون کے باغات کو آگ لگائی۔سوسیا گاؤں کی کونسل کے سربراہ، جہاد النواجہ، نے کہا کہ پانی کی قلت ناقابل برداشت ہو چکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر یہاں پانی نہیں ہوگا تو ہم زندہ نہیں رہ سکیں گے ، وہ ہمیں پیاسا رکھتے ہیں تاکہ ہمیں نکال دیں، اور ان کا مقصد لوگوں کو بے دخل کرنا ہے ۔سوسیا کے رہائشیوں نے الزام لگایا ہے کہ اسرائیلی آبادکار پانی کی پائپ لائنیں اور بجلی کی تاریں کاٹ دیتے ہیں، ان کے زیتون کے درخت کاٹتے ہیں اور ان کی بھیڑ بکریاں چرانے سے روکتے ہیں۔

Share This Article