عاصف بٹ
کشتواڑ//کشتواڑ ضلع میں پانی سےکئی ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے لیکن خود اس علاقے کی عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے ، سرما ہو یا گرما، ہروقت پینے کے پانی کیلئے عوام ترستی ہے لیکن اسکے باوجود متعلقہ محکمہ خواب غفلت میں سویا ہواہے۔ سرکار کا ہر گھر نل ہر گھر جل مشن بھی بری طرح فلاپ ہوچکا ہے۔گزشتہ ماہ سے مسلسل شہر و اسکے محلقہ علاقہ جات پانی کی بوند بوند کیلئے ترس رہے ہیں۔نہر نائی گڑھ واٹر سپلائی سکیم، جسے کئی سال قبل اس غرض سے شروع کیاگیا تھا کہ پورے شہر و اسکے محلقہ علاقہ جات کی عوام کو بلاخلل پانی کی سپلائی مل سکے لیکن یہ ایک خواب ہی بن کررہ گیا جسکے سبب 80000کی آبادی پانی کی بوند بوند کو ترس رہی ہے۔ نہر نائی گڑھ تیس کلومیٹر پائپ لائن کے ذریعےپانی شہر تک پہنچایا جاتاہے۔ یہ پائپ لائن دشوار پہاڑوں و چٹانوں سے ہوکر گزرتی ہے۔ موسم خراب ہوتے ہی اسے نقصان پہنچتاہے جسکےبعد شہر میں پانی کی سپلائی متاثر ہوجاتی ہے۔ گزشتہ ماہ جہاں اسے دس روز بعد بحال کیاگیا تھا وہیںاس ماہ دوبارہ سے پسی گرآنے کے بعد پائپ لائن کو نقصان پہنچااور شہر میں گزشتہ دس روز سے پانی کی سپلائی متاثر ہے۔اب حالت یہ ہے کہ قصبہ میں موجود قدرتی چشموں پر دن رات لوگوں کی لمبی قطاریں دیکھنے کو مل رہی ہیں جہاں سے لوگ پینے کیلئے پانی لاکر اپنی ضروریات کو پورا کررہے ہیں۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ متعلقہ محکمہ پانی فراہم کرنے میں مکمل طور ناکام ہوا ہے جسکا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑرہاہے ۔انہوںنے کہا کہ جہاں کہیں بھی عوام احتجاج کرتی ہے تو انھیں پانی ٹینکروں کے ذریعے فراہم کیاجاتاہے لیکن جنکا کوئی اثر ورسوخ نہیں ،انھیں کوئی بھی نہیں پوچھتاہے اور وہ لوگ کئی روز سے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ انھوں نے محکمہ کے ملازمین پر الزام عائد کرتے ہوے کہاکہ پانی کی تقسیم کاری ایک سنگین مسئلہ بناہواہے جس میں محکمہ کے ملازمین ملوث ہیں، اگر بہتر طور پانی کی تقسیم ہوتی تو شہر میں ہر گھرکو پانی مہیا ہوسکتاتھا۔قابل ذکر ہے کہ محکمہ کے پاس محض چار پانی کے ٹینکر ہیں جن سے پورے شہر کو پانی سپلائی فراہم کی جاتی ہے جو نہ کے برابر ہیں۔محکمہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایچ آر ٹی سے پانی کولفٹ کرکے شہر کو پانی فراہم کیا جارہاہے جبکہ نہر نائی گڑھ کی پانی کی سپلائی کو بحال ہونے میں مزید وقت لگ سکتاہے۔انہوںنےمزید کہا کہ پانی کے ٹینکروں کے ذریعے بھی پانی فراہم کیا جارہاہےتاکہ عوام کی مشکلات کو کم کیا جاسکے۔