نئی دہلی/سابق کپتان کپل دیو نے 1983 میں ہندوستان کو پہلا عالمی کپ جتانے اور اس کے 28 سال بعد آل راؤنڈر یوراج سنگھ نے 2011 میں ہندوستان کو دوبارہ چیمپئن بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا وہی کارکردگی آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا انگلینڈ کی سر زمین پر ہونے والے عالمی کپ میں کر سکتے ہیں۔ کپل، یوراج اور پانڈیا تینوں ہی زبردست آل راؤنڈر ہیں جو گیند اور بلے کے ساتھ ٹیم کو اپنے دم پر جیت دلا سکتے ہیں۔ کپل نے 1983 کے عالمی کپ میں اپنی کپتانی میں ہندوستان کو پہلی بار عالمی چیمپئن بنایا تھا جبکہ 2011 کے عالمی کپ میں مین آف دی ٹورنامنٹ بنے یوراج نے ہندوستان کو پھر سے عالمی فاتح بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ جو کام کپل اور یوراج نے کیا تھا ویسی کارکردگی کی صلاحیت ممبئی کے آل راؤنڈر پانڈیا میں موجود ہے ۔ ای ایس پی این کرک انفو کے فینٹسٹک سروے میں 50 فیصد سے زائد ہندوستانیوں نے پانڈیا کے لیے کہا ہے کہ وہ اس عالمی کپ میں ہندوستان کے ٹرمپ کارڈ ثابت ہو سکتے ہیں۔ عالمی کپ 30 مئی سے انگلینڈ میں شروع ہونے جا رہا ہے اور ہندوستان کا ورلڈ کپ میں پہلا مقابلہ 5 جون کو جنوبی افریقہ سے ہوگا۔ اب سے دو سال پہلے انگلینڈ کی سر زمین پر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پانڈیا نے پاکستان کے خلاف صرف 43 گیندوں پر چار چوکوں اور 6 چھکوں کی مدد سے 76 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی تھی لیکن ان کے رن آؤٹ ہونے کے بعد ہندوستان کی امیدیں ٹوٹ گئیں۔ 25 سالہ پانڈیا ہندوستان کیلئے تینوں فارمیٹ میں کھیلتے ہیں۔ 16 اکتوبر 2016 کو اپنا پہلا ون ڈے کھیلنے والے پانڈیا نے اب تک 45 ون ڈے میں 731 رن بنانے کے علاوہ 44 وکٹیں بھی حاصل کیں۔ پانڈیا کے لیے خود عالمی کپ فاتح کپتان کپل کا کہنا ہے کہ ان پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا جانا چاہیے اور نہ ہی ان کی کسی سے کوئی موازنہ کیا جانا چاہیے ۔ ان کا کہنا ہے کہ پانڈیا کو ان کا فطری کھیل کھیلنے کے لیے چھوڑ دینا چاہیے تبھی وہ ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کر سکیں گے ۔1983 کے ورلڈ کپ میں کپل نے ہندوستان کی طرف سے آٹھ میچوں میں سب سے زیادہ 303 رن بنائے تھے اور ان کا اوسط 60.60 رہا تھا۔ انہوں نے آٹھ میچوں میں 20.41 کی اوسط سے 12 وکٹ بھی لئے تھے ۔ کپل کی اس عالمی کپ میں زمبابوے کے خلاف ٹنبرج ویلز میں 18 جون کو کھیلی گئی ناٹ آؤٹ 175 رنز کی اننگز آج بھی یاد کی جاتی ہے اور یہ عالمی کپ کی بہترین اننگز میں شمار کی جاتی ہے ۔ کپل جیسی کارکردگی کا مظاہرہ 2011 میں یوراج نے کیا تھا۔ یوراج نے 9 میچوں میں 90.50 کی اوسط سے 362 رن بنائے تھے جن میں ایک سنچری اور 4 نصف سنچری شامل تھے ۔ انہوں نے 9 میچوں میں 25.13 کی اوسط سے 15 وکٹ لئے تھے ۔ یوراج نے انگلینڈ کے خلاف 58 رن، آئر لینڈ کے خلاف ناٹ آوٹ 50، ہالینڈ کے خلاف ناٹ آوٹ 51، ویسٹ انڈیز کے خلاف 113 اور آسٹریلیا کے خلاف فیصلہ کن میچ میں ناٹ آوٹ 57 رنز بنائے تھے ۔ عالمی کپ سے پہلے آئی پی ایل -12 کے مقابلوں میں پانڈیا کی کارکردگی بہت شاندار تھی جس میں انہوں نے 16 میچوں میں 402 رن بنائے تھے اور 14 وکٹیں بھی حاصل کی تھیں۔