سرینگر//وادی کی صورتحال میں بہتری آنے کے ساتھ ہی مرکزی مقامات کی بحالی کو ترجیح دیتے ہوئے کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز کمیشن کے چیئرمین ونے کمار سکسینہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے 15اگست کو گولی اور گالی کے بجائے کشمیریوں کوگلے لگانے کاجو نعرہ دیا ہے،اس کو عملی طورجامہ پہنانے کی شروعات ہو چکی ہے۔انہوں نے کھادی مصنوعات کو’اشیاء و خدمات ٹیکس‘ سے مستثنیٰ رکھنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ پر وزیر اعظم کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ وادی کے دورے پر آئے کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز کمیشن کے چیئرمین ونے کمارپانپور میںکے وی آئی سی کے پیدواری،مارکیٹنگ و تربیتی مرکز میں مہاتما گاندھی کے مجسمہ اور اخروٹ کی لکڑی پر نقش و نگاری کئے ہوئے سب سے بڑے چرخہ کی نقاب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ ان مراکز کے کو پھر سے فروغ دیا جا رہا ہے تاکہ روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں۔ گجرات سے تعلق رکھنے والے کمیشن کے چیئرمین نے کہا کہ جموں کشمیر میں اب مرکزی مقامات کی بحالی شروع کی جائے گی تاکہ نہ صرف روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوسکیںبلکہ کشمیر کی دستکاری کو بھی فروغ دیا جاسکے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جموں کشمیر میں جنگجوئیت کی وجہ سے کئی ایک مراکز بند ہوئے تھے تاہم اب حالات میں بہتری آرہی ہے اور ان مراکزکی بحالی کیلئے پھر سے اقدامات کئے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ابھی یہ آغا ز ہے اور مستقبل میںپا نپور میں’کے وی آئی سی‘ کے پیداواری،مارکیٹنگ و تربیتی مرکز کو جدید ساز و سامان سے لیس کیا جائے گا۔چرخہ کو ثقافت کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہمیں’’ جدوجہد آزادی کی یاد دلاتا ہے‘‘۔اس موقعہ پر ونے کمار کے ہمراہ بھاجپا لیڈر اور کمیشن کی شمالی ہند کی ممبر ڈاکٹر حنا بٹ نے کہا کہ دربار مو کی طرز پر جموں اورسرینگر میں کمیشن کا دفتر چھ،6 ماہ کام کرتا رہے گا۔