سرینگر //وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ وہ ریاست کو موجودہ بحران اور مسائل کے بھنور سے باہر نکالنے کیلئے اپنے ایجنڈے پر کاربند ہے اور پارٹی کے ایجنڈے پر کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ادھراننت ناگ نشست کیلئے پارٹی امیدوار تصدق حسین مفتی نے کشمیری نوجوانوںکو طلسم ربا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں کی نوجوان نسل گمراہ نہیں ہے بلکہ غیر فعال نظام کے نتیجے میں مایوس ہوگئی ہے ۔بٹہ مالو اور امیرا کدل میں پی ڈی پی کی جانب سے منعقدہ انتخابی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ جامع ترقی کیلئے امن ناگزیر ہے جبکہ وہ (وزیر اعلیٰ ) شہری عوام کے مشکلات و مصائب سے بخوبی واقف ہیں۔انہوںنے عوام سے امن بنائے رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وادی کشمیر میں امن نہیں رہے گا تب تک تعمیر و ترقی ممکن نہیں ہے ۔انکا کہنا تھا کہ پی ڈی پی کا واحد مقصد عوام کو طویل عرصے سے جاری مشکلات سے باہر نکالنا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس جانب پی ڈی پی نے خصوصی توجہ مرکوز کی ہے اور لائحہ عمل بھی مرتب کیا ہے ۔ شہر سرینگر کو کشمیر کا دل قرار دیتے ہوئے انہوں نے اعتراف کیا کہ یہاں بلدیات کے بنیادی ڈھانچے کا فقدان ، گنجان آبادی ، ٹریفک جام ، سالڈ بیس منیجمنٹ اور دیگر بلدیاتی مسائل کا سامنا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ریاست کیلئے تشکیل دئیے گئے پارٹی کے ترقیاتی ایجنڈے میں شہر کی جانب ہمیشہ توجہ مبذول رہے گی ۔ اُن کا کہنا تھا کہ اُن کی حکومت ان مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے موثر طریقے پر اقدامات اٹھارہی ہے اور اس سلسلے میں کئی میگا اور میکرئو پروجیکٹ ہاتھ میں لئے گئے ہیں جن کے تحت شہر سرینگر کی مجموعی ترقی کو یقینی بنایا جارہا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ حال ہی میں سرینگر سٹی کے رنگ روڑ پروجیکٹ کیلئے مرکز سے انہیں 2100کروڑ روپے فنڈس مہیا ہوئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں تعمیری کام امسال شروع کیا گیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس کے علاوہ شہر سرینگر کی ہمہ گیر ترقی اور شہری عوام کی فلاح وبہبود کیلئے اور بھی بڑے پروجیکٹ شامل ہیں جنہیں اے ڈی بی یا ورلڈ بینک فنڈنگ کرنے جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان پروجیکٹوں پر بھی بہت جلد کام شروع ہوگا۔وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ گذشتہ برس نامساعد حالات کے نتیجے میں شہر سرینگر میں ترقیاتی عمل منجمد ہوکر رہ گیا لہذا ترقیاتی عمل کو آگے بڑھانے کیلئے امن ہونا لازمی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مرحوم مفتی محمد سعید نے شہر سرینگر کی ترقی کیلئے بہت سے اقدامات اٹھائے اور یہ کہ وہ ذاتی طور پر شہر سرینگر کی ترقی کے خواہاں تھے ۔ اُن کا کہنا تھا کہ مفتی محمد سعید نے اپنے 10ماہ کے دور اقتدار کے دوران 5مرتبہ شہر سرینگر کا دورہ کیا اور آخری وقت انہوںنے شہر سرینگر کا طویل دورہ کیا ۔ ادھر حلقہ انتخاب اننت ناگ کیلئے پارٹی کے امیدوار تصدق حسین نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں گمراہ نہیں ہیں بلکہ وہ موجودہ غیر فعال نظام سے مایوس ہوچکے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ وہ اپنے والد مرحوم کے نوجوانوں کے تئیں ادھورے مشن کو آگے بڑھانے کے حوالے سے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے تاکہ نوجوانوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر ایڈرس کیا جائے ۔ پلوامہ میں پارٹی کے یوتھ کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے تصدق حسین مفتی نے کہا کہ کچھ لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ کشمیری نوجوان گمراہ ہوگئے ہیں لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ وہ غیر فعال نظام سے مایوس ہوچکے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ وہ ذاتی طور پر موجودہ نظام میں تبدیلی کے خواہاں ہیں تاہم اس کیلئے نوجوانوںکو مثبت سوچ کے ساتھ اپنا تعاون دینا ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ موجودہ نظام میں بہت ساری خامیاں ہیں جن کو دور کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ تصدق حسین نے کہا کہ وہ اس حوالے سے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے تاکہ جموں وکشمیر کے غیر فعال نظام کو درست کیا جاسکے ۔ انہوںنے کہا کہ میرا سیاست میں آنے کا واحد مقصد نظام میں تبدیلی لانا ہے ۔