عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//دہلی میں بدھ کے روز ہوئی موسلادھار بارش نے کئی مقامات پر آبی جمائو کا مسئلہ پیدا کر دیا ہے۔ جگہ جگہ ندی جیسا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ لیکن حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ اس بارش نئی پارلیمنٹ کی عمارت کو بھی ’پانی پانی‘ کر دیا ہے۔ دراصل نئی پارلیمنٹ کی چھت سے پانی ٹپکتا ہوا دیکھا گیا جس نے سبھی کو حیران کر دیا ہے۔ نئے پارلیمنٹ ہائوس کی چھت سے ٹپکتے ہوئے پانی کی ویڈیو کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر شیٔر بھی کی ہے۔پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں آبی جمائو پر کانگریس رکن پارلیمنٹ منکم ٹیگور نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور اس سلسلے میں ایک نوٹس بھی لوک سبھا میں دیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا ہے ’’میں اس ایوان کی کارروائی ملتوی کرنے کیلئے ایک قرارداد لانے کی اجازت مانگنے کے اپنے ارادہ کی اطلاع دیتا ہوں تاکہ ایک اہم موضوع پر بحث کی جا سکے‘‘۔
بتایا جاتا ہے کہ منکم ٹیگور نے لوک سبھا اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے جو عرضی لکھی ہے اس میں بدھ کے روز ہوئی بارش کے بعد پیدا فکر انگیز حالات کا تذکرہ ہے۔ انہوں نے لکھا ہے ’’کل بارش کے بعد پارلیمنٹ ہائوس کے لابی میں پانی کا رسائو ہوا اور کئی جگہ پانی بھر گیا۔ جس راستے سے صدر جمہوریہ نئے پارلیمنٹ ہائوس میں داخل ہوتے تھے، وہیں پر یہ دقت ہے۔ یہ واقعہ عمارت میں موجود دقتوں کو ظاہر کرتا ہے، جبکہ اسے بنے ابھی ایک سال ہی ہوئے ہیں‘‘۔منکم ٹیگور نے اس مسئلہ سے نمٹنے کے لیے سبھی پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ کو شامل کرتے ہوئے ایک خصوصی کمیٹی بنانے کی تجویز پیش کی تاکہ عمارت کا جائزہ لیا جا سکے۔ کمیٹی پانی رسائو کے اسباب پر بھی توجہ دے گی۔ اس کے علاوہ عمارت کی ڈیزائن اور مواد کا تجزیہ بھی کیا جائے گا۔ اس کے بعد ضروری مرمت سے متعلق سفارش کی جائے گی۔ نوٹس کے آخر میں منکم نے لکھا ہے کہ ’’میں سبھی اراکین پارلیمنٹ سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ ہماری پارلیمنٹ کی سیکورٹی اور سالمیت کو بنائے رکھنے کے لیے اس پیش قدمی کی حمایت کریں۔‘‘ اس نوٹس لیٹر کی کاپی لوک سبھا اسپیکر، وزارت، پارلیمانی امور کی وزارت کو بھیجی گئی ہے۔