یو این آئی
نئی دہلی//لوک سبھا میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے جمعرات کو ایوان کی کارروائی دو بار ملتوی کرنی پڑی۔وقفہ صفر کے دوران کانگریس کی جوتی منی سینی مالائی تمل ناڈو کے کسانوں کے مسائل اٹھا رہی تھیں اسی دوران انہوں نے صنعت کار اڈانی کا نام لیا۔ اس پر پریزائیڈنگ آفیسر جگدمبیکا پال نے اڈانی کا نام کارروائی سے ہٹانے کا حکم دیا۔ پال نے جب اڈانی کا نام ہٹانے کا حکم دیا تو کے سی وینوگوپال اور کانگریس کے دیگر اراکین نے اس کی مخالفت شروع کردی۔ وینوگوپال نے کہا کہ بدھ کے صنعت و تجارت کے وزیر پیوش گوئل کو وقفہ صفر کے دوران بولنے کی اجازت دی گئی تھی اور انہوں نے کانگریس پر کچھ الزامات لگائے تھے، جسے ایوان کی کارروائی میں شامل رہنے دیا گیا ، لیکن آج جب محترمہ جیوتی منی نے اڈانی کا نام لیا تو اسے کارروائی سے ہٹانے کا حکم دیا گیا ہیاس کے بعد کانگریس اراکین شور مچاتے ہوئے ایوان کے بیچ میں آگئے۔ ڈی ایم کے اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد پوار)کے اراکین بھی احتجاج میں اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے۔دریں اثناء پال نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن نشی کانت دوبے کا نام لیا اور دوبے نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور امریکی تاجر جارج سوروس کے درمیان روابط کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو بتانا چاہئے کہ اس کے جارج سوروس کے ساتھ کیا تعلقات ہیں۔اس پر کانگریس کے اراکین مزید مشتعل ہوگئے اور ایوان میں شور شرابہ بڑھ گیا۔ اس کے بعد پال نے ایوان کی کارروائی دوپہر ایک بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔جیسے ہی دوپہر ایک بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، شور و غل کے درمیان پریذائیڈنگ آفیسر سندھیا رائے نے اراکین کو رول 377کے تحت معاملات کو تحریری طور پر پیش کرنے کا حکم دیا اور دوبارہ ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔ادھر راجیہ سبھا میں جمعرات کوظہرانے کے بعد اپوزیشن اراکین کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی سنیچر کی صبح 11بجے تک ملتوی کر دی گئی ۔چیئرمین جگدیپ دھنکڑ نے کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی اور ترنمول کانگریس کے ڈیرک اوبرائن سے پوائنٹ آف آرڈر پیش کرنے کو کہا لیکن جب برائن نے بنگلہ دیش کے مسئلہ پر کچھ کہنے کی کوشش کی تو چیئرمین نے ترنمول کے رکن کا بیان ریکارڈ کرنے سے منع کردیا ۔