یواین آئی
نئی دہلی// لوک سبھا کے سپیکر اوم برلا نے ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا ہے کہ وہ ایوان کے ہموار کام، تعمیری بحث اور صحت مند جمہوری مکالمے میں تعاون کریں ۔ برلا نے ایکس پر کہاکہ “18ویں لوک سبھا کا پانچواں اجلاس (مانسون سیشن) آج سے شروع ہو رہا ہے۔ جمہوریت کے اس مقدس مندر میں ہمارے تمام نمائندوں کا اجتماعی کردار عوام کی امنگوں کے اظہار اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے انتہائی اہم ہے۔انہوں نے کہاکہ ‘ مانسون سیشن سے پہلے میں تمام جماعتوں کے قائدین اور معزز اراکین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ایوان کے کام کاج، تعمیری بات چیت اور صحت مند جمہوری مکالمے میں تعاون کریں، تاکہ ہم جامع ترقی، سماجی انصاف اور اقتصادی ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات کر سکیں۔’لوک سبھا اسپیکر نے کہاکہ ‘امید ہے کہ جمہوریت کے وقار، پارلیمنٹ کے وقار اور عوامی مفاد کی ترجیح جیسی اقدار کے لیے وقف یہ مانسون سیشن بامعنی اور کامیاب ہوگا اور ہم سب مل کر جمہوری شعور، تنوع میں اتحاد اور آئینی اقدار کو مزید مضبوط بنانے کے لیے بامعنی حصہ ڈالیں گے۔’
اپوزیشن کو ایوان میں بولنے کی اجازت نہیں:راہل/پرینکا
یواین آئی
نئی دہلی// لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی اور کانگریس جنرل سکریٹری اور پارٹی کی لوک سبھا رکن پرینکا گاندھی واڈرا نے الزام لگایا ہے کہ ایوان میں صرف حکمراں پارٹی کے لوگوں کو بولنے کی اجازت دی جاتی ہے اور اپوزیشن کے لوگوں کو بولنے سے روکا جاتا ہے۔پیر کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے گاندھی نے کہا کہ ایوان میں صرف حکومت کے لوگوں کو بولنے کی اجازت ہے، لیکن اپوزیشن کو اپنے خیالات پیش کرنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ میں قائد حزب اختلاف ہوں، ایوان میں بات کرنا میرا حق ہے لیکن وہ مجھے بولنے نہیں دیتے۔مسز واڈرا نے کہا کہ اگر حکومت ہر موضوع پر بات کرنے کو تیار ہے تو اسے بحث کرانی چاہئے، لیکن یہ لوگ اپوزیشن لیڈر کو بولنے نہیں دیتے۔