سرینگر// جنوبی کشمیر کی پارلیمانی نشست کیلئے پہلے مرحلے میں اسلام آباد(اننت ناگ) ضلع میں منگل کو منعقد ہونے والی پولنگ کیلئے میدان سج گیا،جس دوران 5لاکھ29ہزار256رائے دہندگان کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے۔ منگل کو منعقد ہونے والے انتخاب کے دوران تکونی مقابلے کی توقع ہے،جن میں پی ڈٰی پی صدر اور دو مرتبہ اس نشست سے کامیاب ہونے والی خاتون امیدوار محبوبہ مفتی کے علاوہ کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر اور عدلیہ سے سیاست میں قدم رکھنے والے نیشنل کانفرنس کے امیدوار جسٹس(ر) حسنین مسعودی بھی شامل ہیں۔مجموعی طور پر اس نشست پر18امیدوار انتخابی دنگل میں شرکت کر رہے ہیں،جن میں بی جے پی کے صوفی یوسف، پینتھرس پارٹی کے نثار احمد وانی، پیپلز کانفرنس کے چودھری ظفر علی ، مانو ادھیکار پارٹی کے سنجے کمار دھر، پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے سریندر سنگھ اور آزاد اُمیدوار امتیاز احمد راتھر، ڈاکٹر رضوانہ صنم ،ریاض احمد بٹ، زبیر مسعودی ، شمس خواجہ ، علی محمد وانی ،غلام محمد وانی ، قیصر احمد شیخ ، منظور احمد خان اور جنتا دل یونائٹیڈ کے مرزا سجاد حسین بیگ شامل ہیں۔ماضی میں اس پارلیمانی نشست پر1967سے ہوئے12انتخابات میں نیشنل کانفرنس نے جہاں5مرتبہ اس نشست پر اپنی فتح کا پرچم لہرایا ہے جبکہ کانگریس نے4 دفعہ کامیابی حاصل کی۔پی ڈی پی نے2اور جنتا دل کے امیدواروں نے بھی ایک ایک بار اس نشست پر مخالفین کو چاروں شانے چت کیا ہے 1967میں اس نشست پر ہوئے انتخابات میں کانگریس کے محمد شفیع قریشی کو بلا مقابلہ کامیاب قرار دیا گیا جبکہ 1971میں ہوئے انتخابات کے دوران کانگریس کے ہی محمد شفیع قریشی نے آزاد امیدوار پیر غلام نبی شاہ کو تقریباً 60ہزار ووٹوں سے ہرا دیا ۔ اس نشست پر 1977میں ہوئے انتخابات کے دوران محمد شفیع قریشی نے ہیٹرک مارتے ہوئے تیسری مرتبہ کامیابی حاصل کی اور اپنے نزدیکی مد مقابل آزاد امیدوار عبدالرزاق میر کو 8ہزار ووٹوں سے ہرا دیا ۔1980میں نیشنل کانفرنس کے امیدوار نے اپنے نزدیکی مد مقابل آزاد امیدوار کو تقریباً 84ہزار ووٹوں سے شکست دی ۔ اننت ناگ پلوامہ پارلیمانی نشست پر 1984میں نیشنل کانفرنس نے ایک مرتبہ پھر کامیابی حاصل کی اور بیگم اکبر جہاں نے تقریباً 82ہزار ووٹوں سے اس نشست کو اپنے نام کر لیا ۔ 1989میں نیشنل کانفرنس نے بھی اس نشست پر ہیٹرک مار دی اور پارٹی کی طرف سے نامزد امیدوار پیارے لال ہنڈو نے آزاد امیدوار عبدالرشید خان کو شکست دی ۔ ادھر 1996میں اس نشست پر جنتا دل کے امیدوار محمد مقبول نے کامیابی کا پرچم لہرایا اور انہوں نے اپنے نزدیکی مد مقابل کانگریس کے تاج محی الدین کو تقریباً 52ہزار ووٹوں سے شکست دے دی ۔ 1998میں مفتی محمد سید نے کانگریس کی ٹکٹ پر اس نشست کو اپنے نام کر دیا اور انہوں نے نیشنل کانفرنس کے محمدیوسف ٹینگ کو تقریباً 52ہزار ووٹوں سے ہرا دیا ۔ 1999کے انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے امیدوار علی محمد نائک نے مفتی محمد سعید جو اس نشست پر آزاد امیدوارکی حیثیت سے کھڑے ہوئے تھے کو تقریباً 13ہزار ووٹوں سے شکست دی ۔ محبوبہ مفتی 2004کے انتخابات میں دوسری ایسی خاتون ثابت ہوئی جس نے اننت ناگ پلوامہ پارلیمانی نشست پر کامیابی حاصل کی ۔ محبوبہ مفتی نے اپنے مد مقابل نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر محبوب بیگ کو تقریبا ً 39ہزار ووٹوں سے شکست دی ۔2009پارلیمانی انتخابات کے دوران نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر محبوب بیگ نے اپنے مد مقابل پی ڈی پی کے پیر محمد حسین کو تقریباً 5ہزار ووٹو ںسے ہرا دیا ۔ 2014 کے پارلیمانی انتخابات کے دوران پی ڈی پی صدرنے دوسری مرتبہ اس نشست پر اپنی فتح کے پرچم گاڑ دئیے اور اپنے مد مقابل نیشنل کانفرنس کے ڈاکٹر محبوب بیگ کو قریب65ہزار ووٹوں کے فرق سے ہرایا۔ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کے 2016میں اس نشست سے مستعفی ہونے کے بعد اگر چہ الیکشن کمیشن نے2017میں ضمنی انتخانات کا اعلان بھی کیا تھا،تاہم انتخابات کو آخری ایام میں رد کیا گیا،جس کے نتیجے میں یہ نشست ابھی تک خالی رہی۔