سرینگر//سرینگر کے نواحی علاقے پادشاہی باغ میں کھلی ڈرین مقامی لوگوں کیلئے وبال جان بن چکی ہے جبکہ اس میں کوڑا کرکٹ جمع ہونے کی وجہ سے پانی مکانوں اور دکانوں کے اندر داخل ہونے سے لوگوں کو ذہنی کوفت کا سامنا ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ پادشاہی باغ سے گزرنے والے نالہ کے پل سے کئی برس قبل پانی کی نکاسی کیلئے ڈرین تعمیر کی گئی تاہم محکمہ کی طرف سے اس ڈرین کو نظر اندز کیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ کوڑا کرکٹ جمع ہونے کی وجہ سے یہ پانی کی نکاسی کیلئے تعمیر کی گئی ڈرین جھیل میں تبدیل ہوتی ہے اور پانی مکانوں و دکانوں میں داخل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برلب سڑک مکانوں میں پانی داخل ہونے کی وجہ سے کافی نقصان ہوا ہے۔ مقامی وفد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ گرمیوں میں اس ڈرین کی وجہ سے عفونت ہر سو پھیلتی ہے اور بیماریوں کا خدشہ لاحق رہتا ہے۔وفد کا کہنا تھا کہ یہ ڈرین اب کتو ںکا مسکن بن چکا ہے جس کی وجہ سے مقامی آبادی خوف میں مبتلا ہو چکی ہے۔وفد نے کہاکہ ڈرین کے اردگرد کچرے اور کوڑے کے ڈھیر بھی جمع ہوگئے ہیں اور مونسپل عملہ اس کو کئی ماہ سے صاف کرنے میں ناکام ہوا ہے۔مقامی لوگوں کے مطابق اگرچہ کئی بار سرینگر مونسپل کارپوریشن کے افسران کو اس سلسلے میں آگاہ کیا گیا تاہم اب تک اس سلسلے میں کوئی بھی کارگر قدم نہیں اٹھایا۔مقامی لوگوں کے مطابق میونسپل عملہ سال میں ایک بار بھی اس ڈرین کی نہ ہی صفائی کرتا ہے اور نہ ہی لوگوں کو مصیبت سے نجات دلاتا ہے۔انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ وہ اس جانب توجہ مبذول کریںاور مقامی لوگوں کو راحت پہنچائے۔