سرینگر//مرکزی جامع مسجدکے گردونواح میں سخت پہرہ بٹھاتے ہوئے’’متواتر چھٹے جمعہ کوبھی یہاں نمازجمعہ پرپابندی ‘‘عائدکی گئی جبکہ میرواعظ عمرفاروق کومسلسل خانہ نظربندرکھاگیاہے۔ گزشتہ 5ہفتوں کی طرح اس ہفتے بھی جمعہ کے روزشہرخاص میں 5پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں دفعہ144کے تحت سخت بندشیں عائدرہیں ۔تاریخی جامع مسجدکے نواحی علاقوں اوراس مرکزی مسجدکی طرف جانے والی سبھی سڑکوں اورگلی کوچوں کوصبح سے ہی مکمل طورسیل رکھاگیاتھا۔ چوراہوں ،نکڑوں اورگلی کوچوں کے دہانوں پرپولیس اورسی آرپی ایف کے دستے چوکنارکھے گئے تھے اورکسی بھی شخص کوجامع مسجدکی جانب جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔مرکزی جامع مسجدکی اوقاف کمیٹی کے ذمہ داروں نے بتایاکہ کچھ مقامی لوگوں نے نمازجمعہ اداکرنے کیلئے تاریخی جامع مسجدجانے کی کوشش کی لیکن انکوگلی کوچوں اورچوراہوں پرسریع الحرکت پولیس وفورسزاہلکاروں نے آگے جانے کی اجازت دینے کے بجائے ڈرادھمکا کرواپس جانے پرمجبورکردیا۔ مرکزی جامع مسجدکی اوقاف کمیٹی کے ذمہ داروں نے بتایاکہ یہ مسلسل چھٹاجمعہ ہے جب یہاں نمازجمعہ پرمکمل پابندی عائدکردی گئی ۔انہوں نے کہاکہ میرواعظ عمرفاروق کوجامع مسجدآنے سے روکنے کی غرض سے گھرمیں نظربندرکھاگیاہے ۔یہاں یہ بات قابل ذکرہے کہ تاریخی جامع مسجدکوخاص مرکزیت حاصل ہے ،اوریہاں جمعہ کے روزبڑے اجتماعات ہواکرتے ہیں ،لیکن حالیہ کئی برسوں سے یہ دیکھاگیاکہ جب بھی مزاحمتی قیادت کی جانب سے کوئی پروگرام دیاجاتاہے اور احتجاجی مظاہرے ہونے کااندیشہ لاحق ہوتوتاریخی جامع مسجدکے گردونواح میں سخت پہرہ میں سخت سیکورٹی پہرہ بٹھا کریہاں نمازجمعہ کے اجتماع پرپابندی عائدکردی جاتی ہے ۔سال2016کے ماہ جولائی سے اس طرح کی پابندی پرمتواترعمل درآمدہوتارہا،جبکہ رواں برس بھی مرکزی جامع مسجدمیں بیشترمواقعوں بشمول جمعتہ الوداع کے موقعہ پربھی یہاں نمازجمعہ پرپابندی عائدرکھی گئی ۔
مرکزیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش : مسرور عباس
سرینگر// اتحاد المسلمین کے صدر مولانا مسرور عباس انصاری نے انتظامیہ کی جانب سے مرکزی جامع مسجد سرینگر میں گزشتہ چھ جمعہ سے لگاتار نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی پر شدید ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے اسے مداخلت فی الدین قرار دیا ہے۔جامع سجادیہ سجاد آباد چھتہ بل میں نماز جمعہ کے موقعے پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلمانان کشمیر کے اس سب سے بڑے دینی مرکز کی اہمیت اور مرکزیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئے روز کرفیو کے نفاذ ، نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی اور شہر خاص کے بیشتر علاقوں میں قدغنوں اور بندشوں کا سلسلہ سراسر انتقام گیرانہ سیاست کاری سے عبارت ہے ۔ ادھر پیپلز فریڈم لیگ کے جنرل سیکریٹری محمد رمضان خان نے مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی پر پابندی پر گہری فکر اور تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اس سے صاف عیاں ہوتا ہے کہ حکمران جماعت کا مسلمانان کشمیر کے تئیں کس قدر آمرانہ اور جانبدارنہ رویہ ہے۔