سرینگر/ شہر خاص کے مختلف علاقوں میں چھوٹی بڑی سڑکوںکے علاوہ اندورنی گلی کوچوں میں بھی چھاپڑی فروشوں اور غیر ریاستی باشندوں نے فٹ پاتھوں پر قبضہ جمایا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ کئی علاقوں میں خستہ حال سڑکوںپر پانی جمع ہونے کی وجہ سے صورتحال نے سنگین رخ اختیار کیا ہے ۔شہر خاص کے بازاروں ، سڑکوں اور گلی کوچوں میں چھاپڑی فروشوں اور ریڈوں پر مختلف سامان اور غذائی اجناس فروخت کرنے والے افراد نے لوگوں کو جینا مشکل بنایا دیا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ سڑکوں کے ساتھ ساتھ اندوانی گلی کوچوں میں بھی اب چھاپڑی فروش قابض ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کا چلنا پھرنا مشکل بن جاتا ہے ۔ادھر بابہ ڈیمب، خانیار،راجوری کدل، نگین ،حضرت بل اور دیگر کئی علاقوں میں ہلکی سی بارش کے ساتھ ہی سڑکوں پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے لوگوں کا عبور و مرور مشکل ہوجاتا ہے۔ نالامار روڑ سے جانی والی اندرون سڑکوں جن میںراجوری کدل سے سازگری پورہ، کائوڈارہ سے نرورہ کھائی ون، نواکدل سے نر ورہ کے علاوہ اندرونی سڑکوں کی حالت ناگفتہ بہہ ہے۔ بابہ ڈیمپ کے لوگوں نے بتایا کہ گرمیوں میں سڑک پر موجود کھڈوںسے دھول اور مٹی باہر آتی ہے اور بیماری کا سبب بن جاتی ہے۔ منظور احمد نامی نوجوان نے بتایا کہ سڑک پر چھاپڑی فروشوں اور غیر ریاستی ریڈے والوں نے قبضہ کیا ہوا ہے۔ رعناواری علاقے میں اندرونی سڑکوں کی صورتحال بھی کچھ مختلف نہیں ہے۔ سرٹینگ سے جوگی لنکر اور جوگی لنکر سے زند شاہ مسجد تک جانے والی اندرون سڑک پر کئی جگہ کھڈے بن گئے ہیں جو بارش کے دنوں میں تالاب بن جاتے ہیں۔