پائین شہر میں بدستوربندشیں,وادی دوسرے روزبھی بند

Kashmir Uzma News Desk
9 Min Read
سرینگر//مشترکہ مزاحمتی خیمے کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے نتیجے میں پیر کو مسلسل دوسرے روز وادی  میں تعزیتی واحتجاجی ہڑتال اور کرفیوجیسی بندشیں عائد رہیںجس کے دوران کپوارہ،پلوامہ اور سوپورمیں فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں ۔شہر ودیہات میںدکانیں ،کاروباری ادارے ،تجارتی مراکز ،پیٹرول پمپ اور سرکاری وغیر سرکاری تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں اور شاہراہوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا جس کے نتیجے میں چار سو ہو کا عالم دیکھنے کو ملا۔ ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر بارہمولہ ،بانہال ریل سروس بھی معطل رہی جبکہ تعلیمی ادارے بھی بند رہے۔اس دوران کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے اور اکا دکا پتھرائو کے واقعات بھی پیش آئے  ۔ منگل کو مزاحمتی جماعتوں کی طرف سے ترال چلو پروگرام کے پیش نظر صوبائی انتظامیہ نے تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ سرینگر کے8پولیس تھانوں کے علاوہ حساس علاقوں میں بدستور بندشیں عائد رہیں گی۔
ہڑتال 
 حزب کمانڈر سبزار بٹ اور انکے ساتھی فیضان مظفر کے علاوہ ایک عام شہری حافظ قرآن عاقب رشید کی ہلاکت کیخلاف سوموار کودوسرے  روز بھی مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر پوری وادی میں ہمہ گیر ہڑتال رہی۔ سرینگر سمیت وادی کے تمام باقی 9اضلاع کے قصبوں اور دیگر علاقوں میں دوکانات اورکاروباری مراکز بند رہے جبکہ سرینگر کو مختلف اضلاع سے ملانے والی شاہراہوں کے ساتھ ساتھ رابطہ سڑکوں پر بھی نجی ٹرانسپورٹ نظر نہیں آیا۔ ہڑتال اور ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر بارہمولہ ۔بانہال ریل سروس مسلسل دوسرے روز بھی معطل رکھی گئی ۔ہڑتال کے باعث وادی کشمیر میں سڑکیں اور بازار سنسان و ویران نظر آرہے تھے ۔وادی کشمیر کی تمام عدالتوں میں بھی معمول کا کام کاج متاثر رہا جبکہ بیشتر سرکاری دفاتر بھ بند رہے۔سرکار نے حساس علاقوں میں پہلے ہی تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔شہر خاص کے نوہٹہ ،خانیار ،مہاراج گنج ،صفاکدل،رعناواری،کرالہ کھڈ اور مائسمہ پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں پیر کو کرفیو جیسی صورتحال نظر آئی۔شہر میں ہو کا عالم تھا اور جگہ جگہ تار بندی کر کے بکتر بند گاڑیوں کو بھی سڑکوں کے بیچ کھڑا کیاگیا تھا۔ شہر کے سیول لائنز علاقوں میں بھی اسی طرح کی صورتحال نظر آرہی تھی جہاں نظام زندگی ٹھپ ہوکر رہ گئی تھی۔ضلع ترقیاتی کمشنرسرینگر فاروق احمدلون نے کہا کہ ضلع سرینگر کے خانیار ،نوہٹہ ،صفاکدل ،ایم آر گنج ، رعناواری ،مائسمہ اور کرالہ کھڈ پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں پابندیاں رہیں گی ۔ ضلع بڈگام اور گاندربل میں ہڑتال کے دوران ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر بندشیں عائد رہیں ۔ارشاد احمد کے مطابق گاندربل،کنگن،صفاپورہ، تولہ مولہ سمیت دیگر علاقوں میں دوکانیں بند رہیں، سڑکوں سے ٹریفک غائب رہاتاہم اکا دکا نجی گاڑیاں چل رہی تھیں۔ مزاحمتی لیڈروں کے خلاف انتظامیہ اور پولیس کریک ڈائون بھی جاری رہا،جس کے نتیجے میں حریت کانفرنس کے دونوں دھروں کے سربراہاں سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کے علاوہ محمد اشرف صحرائی، خانہ نظر بند رہیں جبکہ محمد یاسین ملک،محمد یاسین عطائی، امتیاز حیدر بشیر احمد بڈگامی،فردوس احمد شاہ مختلف تھانوں اور سینٹرل جیل سرینگر میں بند رہیں۔جنوبی کشمیر میں بھی دوسرے روز ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔سنیچر کے روزروز خونین جھڑپ اور پر تشدد مظاہروں کے دوران جاں بحق ہوئے 2عسکریت پسندوں اور ایک عام شہری کے آبائی گھروں میں پیر کے روز تعزیتی اور دعائیہ مجالس کا اہتما م کیا گیا اور اس دوران مختلف مزاحمتی اور مذہبی جماعتوں کے لیڈروں اور کارکنوں نے یہاں پہنچ کر ان مجالس میں شرکت کرنے کے ساتھ ساتھ غمزدہ کنبو ں کے ساتھ ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔اس دوران ضلع کولگام کے کئی علاقوں بشمول ریڈونی ، قیموہ ، رام پورہ ، یاری پورہ ، محمود پورہ اور دیگر کچھ علاقوں میںبندشیں عائد کی گئی تھی۔اننت ناگ ضلع میں بھی مجموعی طور پر سخت اور ہمہ گیر ہرتال کے بیچ صورتحال معمول پر رہ گئی،اور اس دوران کوئی بھی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔ نامہ نگار ملک عبدالسلام کے مطابق ضلع میں مکمل ہڑتال سے معمولات زندگی درہم برہم رہے۔پلوامہ کے بیشتر علاقوں میں کرفیو جیسی صورتحال رہی۔ضلع کے ٹہاب علاقے میں نوجوان سڑکوں پر آئے اور انہوں نے مقامی سی آر پی ایف کیمپ کو نشانہ بناتے ہوئے سنگبازی کی،جبکہ فورسز نے جوابی سنگبازی کی۔ اس موقعہ پر فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے بھی داغے۔ طرفین میں وقفہ وقفہ سے کافی دیر تک جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔جنوبی کشمیر میں اسی طرح کی صورتحال شوپیاں ضلع میں بھی دیکھنے کو ملی،جہاں ہمہ گیر ہڑتال سے کاروبار زندگی معطل ہوکر رہ گیا۔بانڈی پورہ ضلع بھر میں دوسرے روز بھی مکمل طور پر ہڑتال رہی ہے، ٹرانسپورٹ بھی معطل رہا ۔نامہ نگار عازم جان کے مطابق حاجن، نائدکھے، صدر کوٹ بالا، اجس، کلوسہ ،وٹہ پورہ، آلوسہ، اشٹنگو اورکہنو سہ میں بھی پرامن بند رہا ہے۔ کپوارہ کے ترہگام علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کیا گیا تھا جبکہ کرالہ پورہ میں سڑکوں کو خار دار تاروںسے بند کیا گیا تھا۔ نامہ نگار اشرف چراغ کے مطابق ضلع میں مکمل ہڑتال کے بیچ لنگیٹ، ہندوارہ اور دیگر علاقوں میں سخت گیر ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ ترہگام میں سخت ترین بندشوں کے باوجود نوجوان سڑکوں پر باہر آئے اور نعرہ بازی کرتے ہوئے پولیس و فورسز پر سنگبازی کی جبکہ فورسز نے بھی جوابی سنگبازی کے بعد نوجوانوں کا تعاقب کیا گیا،جس کی وجہ سے وہ منتشر ہوئے۔ بارہمولہ میں بھی مکمل ہڑال کی گئی جس کے نتیجے میں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔سوپور میں بھی ہڑتال کے بیچ احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ نامہ نگار غلام محمد کے مطابق  اقبال مارکیٹ سوپور میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ فورسز اور پولیس کے ساتھ آمنا سامنا ہونے کے بعد طرفین میں جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا۔ ہڑتا ل کے دران گاڑیوں کی توڑ پھوڑکے الزام میںسنگھ پورہ پٹن میں شبانہ چھا پو ں میں9 نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ۔ اس دوران صو بائی کمشنر کشمیر بصیر احمدخان نے کہا کہ منگلوار کو پوری وادی میں اسکول اور کالج بند رہیں گے ۔ادھر اسلامک یونیورسٹی اونتی پورہ نے منگل کو تدریسی عمل معطل رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ30مئی تک لئے جانے والے تمام امتحانات بھی اگلے اعلان تک ملتوی کئے جاتے ہیں۔یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق 30مئی کو یونیورسٹی میں تدریسی عمل معطل رہے گا جبکہ 30مئی کو لئے جانے والے امتحانات بھی اگلے اعلان تک ملتوی کئے گئے ۔
پولیس بیان
 پولیس نے وادی میں دن بھر کی صورتحال کو مجموعی طور پر امن قرار دیتے ہوئے کہا کہ پلوامہ کے ٹہاب علاقے میں سنگبازی کا واقعہ پیش آیا۔پولیس ترجمان کے مطابق ٹہاب میںسی آر پی ایف کے182ویں کیمپ پر پتھرائو کیا گیا اور اس دوران کسی بھی شخص کے زخمی ہونے کی کوئی بھی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ترجمان کے مطابق پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے کم از کم طاقت کا استعمال کیا۔پولیس نے مطابق حساس علاقوں میں امن و قانون کو برقرار رکھنے کیلئے دفعہ144کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا۔
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *