سرینگر// جنوبی ضلع اننت ناگ کے برینٹی دیالگام میں مسلح تصادم کے دوران فورسز کی مبینہ فائرنگ سے ایک خاتون سمیت دو عام شہریوں کی ہلاکت کے خلاف وادی کشمیر میں اتوار کو علیحدگی پسند قیادت کی اپیل پر ہڑتال رہی جس سے معمول کی زندگی معطل ہوکر رہ گئی۔ خیال رہے کہ ضلع اننت ناگ کے دیالگام میں ہفتہ کو جنگجوؤں اور سیکورٹی فورسز کے مابین ہونے والے ایک شدید مسلح تصادم میں لشکر طبیہ کے اعلیٰ کمانڈر بشیر لشکری سمیت دو جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا ۔ پائین شہر میں تیسرے روز بھی مسلسل بندشیں اور قدغنیں جاری رہیں جبکہ ریل سروس بھی منقطع رہی۔
شہر خاص تیسرے روز سیل
احتجاج کی کال کے پیش نظر انتظامیہ نے شہر خاص کے7پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں بندشیں عائد کیں ۔شہری ہلاکتوں کے خلاف ممکنہ احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ نے شہر سرینگر خانیار،رعناواری،نوہٹہ، مہاراج گنج ،صفاکدل، مائسمہ اور کرا لہ کھڈ کے تحت آنے والے علاقوں میں تیسرے روز سخت ترین ناکہ بندی کی ، جس کی وجہ سے لوگوں کی آمد و رفت میں خلل پڑا۔پائین شہر میں صبح سے ہی پولیس اور سی آر پی ایف کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی اور سڑکوں پر جگہ جگہ خاردار تار بچھائی گئی ،اس صورتحال کی وجہ سے پورے پائین شہر میں سناٹا اور ہوکا عالم چھایا رہا ۔شہر خاص کے پابندی زدہ علاقوں کو سیول لائنز علاقوں کے ساتھ جوڑنے والی سڑکوں اور چھوٹے پلوں کو خار دار تاروں سے سیل کردیا گیا تھا ۔مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ3دنوں سے لگاتار بندشوں اور قدغنوں کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑاہے ۔
ہڑتال
مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے دیالگام میں خاتون سمیت2شہری ہلاکتوں کے خلاف دی گئی ہڑتال کے پیش نظر وادی کے جنوب و شمال میں مکمل بند رہا۔ہڑتال کال سے سرینگر کے علاوہ وادی کے دیگر اضلاع اور تحاصیل صدر مقامات میں تمام طرح کی دکانیں ،کاروباری ادارے،بازار بند رہے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا۔سول لائنز کے لال چوک ،ریگل چوک ،کوکر بازار ،آبی گذر ،کورٹ روڈ ،بڈشاہ چوک ،ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ ،مہاراجہ بازار ،بٹہ مالو اور دیگر اہم بازاروں میں تمام دکانیں اور کاروباری ادارے مقفل رہے اور ٹرانسپورٹ سروس معطل رہی۔تاہم شہر میں جزوی طور پر ٹرانسپورٹ چلتا رہا۔جنوبی کشمیر میں ہڑتال کا زیادہ ہی اثر دکھائی دیا کیونکہ چاروں اضلاع بشمول اسلام آباد ، کولگام ، شوپیاں اور پلوامہ میں تمام کاروباری اور عوامی سرگرمیاں ہڑتال کی وجہ سے مفلوج ہوکر رہ گئیں۔۔
ریل سروس معطل
ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر ریلوے حکام نے اتوار کے روز بانہال سے بارہمولہ تک چلنے والی ریل سروس کو بھی بند رکھا ۔ اس دوران سرینگر ، بڈگام اور بارہمولہ کا جنوبی کشمیر سے ریل رابطہ مکمل طور بند رہا ۔