سرینگر// سرینگر اور کولگام میں سنگبازی کے واقعات پیش آئے جبکہ پارلیمانی انتخابات کی مہم سازی شروع ہونے کے ساتھ ہی مزاحمتی خیمے کے خلاف بھی دائرہ تنگ کر کے آسیہ اندرابی اور تحریک حریت کے دفتر پر چھاپے ڈالے گئے۔ سرینگر کے پائین شہر نواکدل میں اتوار شام کو سنگبازی شروع ہوئی جس کے دوران کچھ وقفہ کیلئے افراتفری کا ماحول پیدا ہوا۔ نوا کدل علاقے میں دن بھر تعینات فورسز نے جب شام کو اپنے کیمپوں کی طرف رخ کیا تو نوجوانوں نے ان پر سنگبازی کی جبکہ فورسز نے بھی جوابی سنگبازی کی۔اس موقعہ پر فورسز نے سنگبازی کرنے والے نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے اکا دکا ٹیر گیس کے گولے بھی داغے۔ادھر کولگام میں پی ڈی پی کنونشن میں اس وقت افرا تفری مچ گئی اور 3 کارکنان زخمی ہوئے جب سنگبازوں کے ایک گروہ نے پتھرائو کیا ۔نامہ نگار خالد جاوید کے مطابق پی ڈی پی کا یہ انتخابی کنونشن ڈاک بنگلہ چولگام میں منعقد ہورہا تھا ۔ کنونشن کی حفاظت پر مامور سیکورٹی اہلکاروں پر پتھرائو کیا گیا جس کے باعث 3 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پر علاج و معالجہ کی غرض سے صدر اسپتال کولگام میں داخل کیا گیا ۔ پولیس نے کولگام کے چولگام علاقے میں کسی بھی طرح کی سنگبازی کے واقعہ کو مسترد کیا۔اس دوران سرینگر اور اننت ناگ پارلیمانی حلقوں کیلئے ضمنی انتخابات کی مہم سازی شروع ہونے کے ساتھ ہی مزاحمتی جماعتوں اور لیڈروں کے خلاف کریک ڈاون میں تیزی لائی جارہی ہیں۔ دختران سربراہ آسیہ اندرابی کے گھر پر شبانہ چھاپے مارے گئے تاہم بتایا جاتا ہے کہ آسیہ اندرابی گھر میں موجود نہیں تھی۔تحریک حریت نے کہا ہے کہ پولیس نے اتوار کو دفتر کو سیل کیا اور وہاں پر مجوزہ میٹنگ کو بھی ناکام بنادیا گیا۔حریت کانفرنس کے دونوں سربرہاں سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق سمیت شبیر احمد شاہ اور محمد اشرف صحرائی کے علاوہ درجنوں لیڈروں کو خانہ نظر بند رکھا گیا ہے جبکہ محمد یاسین ملک کو گرفتار کرکے سینٹرل جیل منتقل کیا گیا ہے۔