سرینگر+اننت ناگ// شہر خاص کے نوہٹہ اور ملحقہ علاقوں میںچوتھے روز بھی بازار بند رہے،تاہم دیگر علاقوں میںسرگرمیاں معمول پر آگئی۔اسلام آباد(اننت ناگ) میں گرفتاریوں مبینہ طور پر جامع مسجد کی بے حرمتی کے خلاف امت اسلامیہ کی کال پر ہرتال رہی۔انتظامیہ اور پولیس نے بدھ کو شہر کے5 تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں بندشیں عائد کی تھیں،جو مسلسل3روز تک جاری رہیں۔سنیچر کو اگرچہ پائین شہر کا بیشتر حصہ3روز کے بعد قدغنیں ہٹانے کے ساتھ ہی کھل گیا تاہم نوہٹہ،پاندا ن،ملارٹہ اور دیگر نواحی علاقوں میں ہڑتال رہی اور اس دوران دوکانیں و کاروباری سرگرمیاں بھی متاثر رہیں،مگر سڑکوں پر جزوی طور پر ٹریفک کی نقل وحمل جاری تھی۔ ادھر ماگام اور حیدر پورہ میں بھی بعض علاقوں میں جاں بحق دو دیگر جنگجوئوں کی یاد میں تعزیتی طور پر دکانیں بند رہیں۔جنوبی قصبہ اسلام آباد (اننت ناگ)میں سنیچر کو فورسز کی زیادتیوں کے خلاف ہڑتال رہی ۔ہڑتال کی کال امت اسلامیہ کے سربراہ میر واعظ قاضی یاسر نے دی تھی ۔ قصبہ میں دوکانیں ،کاروباری ادارے اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ پبلک ٹرا نسپورٹ سڑکوں سے غائب رہا ۔ جمعہ کے روز نوجوانوں کو گرفتار کرنے اور جائیدا د کو نقصان پہنچانے کے علاوہ لوگوں کو ہراساں کرنے کے خلاف ہڑتال رہی ۔پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار کئے گئے بیشتر نو جوانوں کو جمعہ کی شب کو ہی رہا کردیا گیا تھا ۔ادھر بجبہاڑہ میں آزادی کے حق میں دیواروں پر نعرے درج کرنے سے متعلق فورسز نے ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا ۔ محکمہ باغبانی کے ملازمین اور محکمہ سیاحت کے تربیت کاروں کو فورسز نے بجبہاڑہ میں دیواروں پر آزدی حق میں تحریر کئے گئے نعروں پر تشدد کا نشانہ بنایا ۔نیو کالونی بجبہاڑہ میں ایک پارک کی دیواروں پر نعرے درج کئے گئے ۔ملازمین نے الزا م عائد کیا کہ فورسز نے اُن کے شناختی کارڈ چھین لئے اور اُنہیں دھمکی دی ہے کہ اگر فوری طور پرنوشتہ دیوار کو نہیں مٹایا ،تو اُنہیں سنگین نتا ئج بھگتنے پڑیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان اُنہیں دیوار پر تحریر کئے گئے نعروں کو مٹانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں جبکہ فورسز اُنہیں گولی مار نے کی دھمکی دے رہی ہے۔