سرینگر// پائین شہرکے کئی علاقوں میںسڑکیں کچرہ دانوں میں تبدیل ہوگئیں ہیں اور تعفن کی وجہ سے وہاں سے گزرنا لوگوں کے لئے مشکل ہورہاہے۔کچھ گلیوں میں جگہ جگہ کوڑوں کے ڈھیر ہیں جن سے بدبو پھیل رہی ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ مختلف علاقوں سے کوڑا کرکٹ لاکر ایسی جگہوں پر جمع رکھا جاتا ہے جہاں لوگوں کا زیادہ رش ہوتا ہے اور کئی کئی دنوں تک کوڑا کرکٹ ہٹایا نہیں جاتا ہے جس کی وجہ سے جس کی وجہ سے شہریوں کو پریشانیوں کا سامناکرناپڑ رہاہے۔ بابا پورہ بابہ ڈیمب میں میریج ہال کے سامنے گندگی کے ڈھیر وںکے باعث عفویت پھیل رہی ہے جبکہ طلبہ و طالبات، خواتین اور بزرگ شہریوں کا پیدل چلنا دشوار ہوگیا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ خاکروب یہاں کوڑا کرکٹ جمع کرتے ہیں اور بعد میں اسے ایک ہفتے کے بعد ہٹایا جاتا ہے ۔بہوری کدل میں بھی سڑک کے کنارے کوڑا کرکٹ جمع ہونے کی وجہ سے لوگوں کو تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کئی علاقوں سے خاکروب دن بھر گندگی جمع کرکے ڈھیر لگا دیتے ہیںور اب یہ آوارہ کتوں کی آماجگاہ بن چکا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ سکول جانے والے طلاب وہاں سے نکلنے کے دوران خوف محسوس کرتے ہیںجبکہ پورے علاقے میں بدبو اور عفویت پھیل رہی ہے۔ مقامی شہریوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں کئی مرتبہ میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سے لیکر خاکروب تک فریاد کی گئی کہ اس جگہ گندگی کے ڈھیر ڈالنا بند کرکے کسی ایسی جگہ کوڑا کرکٹ جمع کیا جائے جہاں آبادی نہ ہو تاکہ آوارہ کتوں کے حملوں سے راہ گیرمحفوظ رہ سکیں۔لوگوں کا کہنا ہے کہ اگرجلد ہی ان گندگیوں کو ہٹانے کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا تو اس علاقے میں مختلف قسم کی بیماریاں پھیل سکتی ہیں۔