سرینگر//ریاستی کلچرل اکیڈیمی کے اہتمام سے ٹیگور ہال سرینگر کے کانفرنس ہال میں ’’نَوِ آواز‘‘(New Voices) پروگرام سیریٖز کے تحت ایک ادبی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب میں کشمیری زبان کے تین نوآموز اور نوجوان قلمکاروں نے اپنی تخلیقات مدعو حاضرین کے روبرو پیش کیں۔ ادبی محفل کی صدارت وادی کی نامور شاعرہ پروفیسر نسیم شفائی نے کی جبکہ نامور صحافی ریاض مسرور مہمانِ خصوصی تھے۔چیف ایڈیٹر انسائیکلو پیڈیا کشمیری ظفر مظفر نے مہمانوں اور شُرکاء کا استقبال کیا۔ دیبا نظیر نے اپنا افسانہ پیش کیاجبکہ مُونِسا اسلم درویش اور مظفر حُسین دِلبر نے اپنی منظوم تخلیقات پیش کیں۔ جن پر بعد میں سیر حاصل بحث ہوئی۔ اپنے صدارتی خطبے میں نسیم شفائی نے کہا کہ اس طرح کے پروگراموں کے انعقاد سے نوجوان اور نوخیز قلمکاروں کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ اُنہیں اپنا مشقِ سُخن جاری رکھنے کی ترغیب ملتی ہے اور اس کے لئے کلچرل اکیڈیمی مبارکبادی کی مستحق ہے۔ ریاض مسرور نے بھی قلمکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کشمیری زبان کی موجودہ صورتِ حال کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔نوجوان قلمکاروں کی تخلیقات پر محمد امین بٹ، فیاض دلبر، عنایت گُل، منظور یوسف، اداکار اختر حُسین، ارشاد ماگامی، شبیر حُسین شبیر، بلال بھگت، ساگر نذیر، سمیر محی الدین اور مشتاق احمد کمار نے بحث میں حصہ لیا۔تقریب میں چیف ایڈیٹر اردو محمد اشرف ٹاک، ایڈیٹر کشمیری جاوید اقبال خان، اسسٹنٹ ایڈیٹر کشمیری انسائیکلو پیڈیا ڈاکٹر سید افتخار، اسسٹنٹ ایڈیٹر کشمیری ڈاکٹر گلزار احمد راتھر، ریسرچ اسسٹنٹ کشمیری مقبول ساجد، سابق ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن غلام رسول آزاد، اسسٹنٹ ایڈیٹر اردو سلیم ساگر، ریسرچ اسسٹنٹ اردواقبال فیروز ، جمیل انصاری ،عادل اسماعیل اور نامور ڈارما نگار شوکت شہری بھی شامل تھے۔