عظمیٰ ڈیسک
نئی دہلی //ہندوستان کے متوسط طبقے کو بڑی راحت دیتے ہوئے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے پانچ سال بعد ریپو ریٹ میں 0.25 فیصد کی کٹوتی کر دی ہے، جس کے بعد ریپو ریٹ 6.25 فیصد پر آ گیا ہے۔ اس سے قبل آخری مرتبہ مئی 2020 میں آر بی آئی نے ریپو ریٹ میں کمی کی تھی، مگر بعد میں اسے 6.5 فیصد تک بڑھایا گیا تھا۔گورنر سنجے ملہوترا نے اعلان کیا کہ آر بی آئی کی حالیہ میٹنگ میں معیشت کی ترقی اور عالمی مالیاتی صورتحال پر غور و خوض کیا گیا، جس کے بعد ریپو ریٹ کو 6.50 فیصد سے کم کر کے 6.25 فیصد کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد ہوم لون، کار لون اور دیگر قرضوں کی ای ایم آئی میں کمی آنے کی توقع ہے، جس سے عوام کو مالی فائدہ پہنچے گا۔آر بی آئی گورنر نے مزید کہا کہ عالمی معیشت اس وقت کئی چیلنجز سے دوچار ہے۔ عالمی سطح پر مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے، جبکہ امریکی فیڈرل ریزرو بھی شرح سود میں کمی کر رہا ہے۔ جغرافیائی سیاسی تناؤ میں اضافے کے سبب دنیا بھر کی معیشت متاثر ہو رہی ہے، جس کا اثر ہندوستانی روپے پر بھی پڑ رہا ہے۔ریزرو بینک نے مالی سال 2025 کے لیے حقیقی جی ڈی پی گروتھ کا تخمینہ 6.5 فیصد لگایا ہے، جبکہ گزشتہ سال یہ 8.2 فیصد تھی۔ گورنر کے مطابق مینوفیکچرنگ اور مائننگ سیکٹر میں بہتری دیکھنے کو ملی ہے، جبکہ دیہی علاقوں میں طلب میں اضافہ ہوا ہے۔گورنر ملہوترا نے کہا کہ مالی سال 2025 میں مہنگائی کی شرح 4.7 فیصد رہنے کا امکان ہے اور مستقبل میں اس میں مزید کمی متوقع ہے۔ آر بی آئی کی اس پالیسی کا مقصد اقتصادی استحکام کو برقرار رکھنا اور صارفین پر قرضوں کا بوجھ کم کرنا ہے۔شرح سود میں کمی کے بعد عوام کو سب سے بڑا فائدہ قرضوں کی اقساط میں کمی کی صورت میں ہوگا۔ ماہرین کے مطابق ہوم لون، کار لون اور دیگر قرضوں پر ای ایم آئی کم ہو جائے گی، جس سے لوگوں کی مالی مشکلات میں کمی آئے گی اور بازار میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔