سرینگر// جموں کشمیر ٹیچرس فورم کی طرف سے بمنہ بائی پاس پرواقع دفترکے احاطہ میںعطیہ خون کے کیمپ کا انعقاد کیاگیاجس میں 625 رضاکاروں نے اپنے خون کا عطیہ پیش کیاجن میںٹیچرس فورم تمام مرکزی ،صوبائی، ضلعی اور زونل لیڈران بھی شامل ہیں۔ اتوارکوسرکاری ٹیچروں کی تنظیم ٹیچرس فورم کی جانب سے ڈسٹرکٹ انسٹی چیوٹ آف ایجوکیشن اینڈٹیکنالوجی DIET واقع بمنہ بائی پاس کے احاطہ میں قائم ٹیچروس فورم کے ریاستی دفترمیں منعقدہ بلڈ ڈونیشن کیمپ کا افتتاح سیکریٹری ایجو کیشن فاروق احمد شاہ نے کیا۔اس موقعہ پر ڈائریکٹر سکمزڈاکٹراے جی آہنگر ،ڈائیریکٹر سکول ایجوکیشن جی این یتو،ڈپٹی کمشنر سرینگر سید عابد حسین،پرنسپل اسٹیٹ انسٹی چیوٹ آف ایجوکیشن محبوب حسین، پرنسپل میڈیکل کالج ڈاکٹر سائمہ، سرینگر فاروق احمد ڈار، ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کے مرکزی لیڈڑان بشمول فاروق احمد ترالی، فیاض احمد شبنم، خورشید احمد بٹ،شبیراحمد لنگو ،طارق احمد صوفی،ملک فاروق، ڈاکٹر منظور احمد، لطیف احمد ملک، سجاد احمد پرے،طارق احم صوفی، گلزار احمد،میر فیاض، محمد مظفر گنائی،محکمہ ہیلتھ کے متعدد آفیسران موجود تھے۔بلڈ ڈونیشن کیمپ میں صدراسپتال،سلمز صورہ،لل دید اسپتال،بون اینڈ جوائنٹ برزلہ،جی ای این ایم ہسپتال،جے وی سی اسپتال کے علاوہ نجی اسپتالوں نے خون حاصل کرنے کے کیمپ لگائے تھے۔ٹیچرس فورم کے چیئر مین عبدلقیوم وانی اور ڈائریکٹر سکمز نے اپنا خون دے کر کیمپ کا آغاز کیا۔ اس کے بعد شام تین بجے تک خون کا عطیہ دینے والوں کا تانتا بندھا رہا۔اس موقعہ پر سیکریٹری ایجوکیشن نے اساتذہ کے اس جذبہ کو سراہتے ہوئے اس سے ایک تاریخی قدم قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے رضاکارانہ قدم سے محکمہ تعلیم کا سر فخر سے اونچا ہوگیا۔قیوم وانی کہا کہ فورم نے جہاں اساتذہ کے مسائل حل کرنے میں پہل کی وہیں ہر وقت سماجی خدمات میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔انہوں نے مزید کہا کہ معمارانِ قوم اپنی سماجی ذمہ داریوں سے پوری طرح واقف ہیں۔انہوںنے تمام اداروں بشمول سرینگر میونسپل کارپوریشن، جے کے بورڈآف اسکول ایجوکیشن،اور تمام ہسپتالوں کے سربراہان و عملہ اور رضاکاروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بلڈ دونیشن کیمپ کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا تعاون پیش کیا۔ اس موقعے پر خون عطیہ کرنے والوں میں کاکہ پورہ پلوامہ سے تعلق رکھنے والے غمگین مجید ناربلی بھی شامل تھی جنہوں نے اب تک کل 151پوئنٹ خون عطیہ کیا ہے جس پر وہاں موجود افسران نے انکی سراہنا کی ہے۔