پلوامہ// ٹہاب پلوامہ میں جنگجوئوں نے فورسز کیمپ پر حملہ کیا تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔ادھرشہری ہلاکتوں کے خلاف پلوامہ میں مسلسل تیسرے روز ہڑتال کے بیچ کئی جگہوں پر سنگبازی کے واقعات رونما ہوئے جبکہ فورسز نے مظاہرین کے خلاف ٹیر گیس کے گولے داغے۔ پنجورہ شوپیاں میں شبانہ چھاپہ مار کارروائی کے دوران ایک نوجوان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ٹہاب پلوامہ میں182بٹالین سی آر پی ایف پر شام کے وقت جنگجوئوں نے گرینیڈ پھینکے اور فائرنگ کی جس کے جواب میں فورسز نے فائرنگ کی ۔فائرنگ کا سلسلہ کچھ دیر تک جاری رہا اور جنگجو فرار ہوئے۔بعد میں فورسز نے علاقے کو محاصرہ میں لیا اور تلاشی کارروائی شروع کی۔ علاقے میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے اور لوگ گھروں میں سہم کر رہ گئے ہیں۔ادھرپلوامہ کے پدگام پورہ علاقے میں2عسکریت پسندوں کے علاوہ2شہریوں کی ہلاکت کے خلاف تیسرے روز بھی ہڑتال رہا جس کی وجہ سے عام زندگی کی رفتار تھم گئی۔ دکانیں اور کاروباری ادارے مقفل رہے جبکہ سڑکوں سے ٹرانسپورٹ غائب رہا۔ قصبے اور گردونواح کے ساتھ ساتھ اونتی پورہ، ملنگ پورہ، کاکہ پورہ، سامبورہ، نیوہ،ٹہاب اوردیگرعلاقہ جات میں دکانیں ، کاروباری ادارے اورسرکاری و نجی دفاتر تالہ بند رہنے سے سڑکیں سنسان پڑی رہیں اور گاڑیاں بھی سڑکوں پرنظر نہیں آئیں ۔ ممکنہ احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے سخت سیکورٹی بندوبست کے تحت متعدد مقامات پر پولیس اور نیم فوجی دستوں کی خاصی تعداد تعینات کی گئی تھی ۔اونتی پورہ میں بھی اسی طرح کی صورتحال دیکھنے کو ملی ۔اس دوران جاں بحق ہوئے جنگجوئوں اور شہریوںکے لواحقین کے ساتھ تعزیت پرسی کیلئے آنے والے لوگوں کی آمد کا سلسلہ صبح سویرے ہی شروع ہوا اوردن بھر جاری رہا ۔ صبح سویرے ہی پوہو،بیگم باغ کے مقام پر نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کرنے لگیں ۔ نامہ نگار شوکت ڈار کے مطابق مظاہرین نے نجی گاڑیوں پر پتھرائو کیا جس دوران پلوامہ سے پانپور کی طرف جارہی ایک اسکول بس پر بھی شدید سنگباری کی گئی۔پتھرائو کے نتیجے میں دہلی ماڈرن پبلک اسکول پانپورسے وابستہ گاڑی کے متعدد شیشے چکناچور ہوگئے، تاہم اس میں سوار طلبہ و طالبات کو کوئی گزند نہیں پہنچی۔ دوپہر کے قریب قوئل اور ٹہاب سے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہروں کے دوران سی آر پی ایف 182بٹالین کیمپ پر کئی اطراف سے سنگباری شروع کی۔فورسز نے فوری کارروائی عمل میں لاتے ہوئے مشتعل مظاہرین پرلاٹھی چارج کیا اور اشک آور گیس کے گولے داغے۔پتھرائو، جوابی پتھرائو اور ٹیر گیس گولوں کا سلسلہ قریب ایک گھنٹے تک جاری رہا ، تاہم اس دوران کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ضلع کے لاسی پورہ میں بھی نوجوانوں اور فورسز کے درمیان سنگبازی کے واقعات رونما ہوئے جبکہ فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے اشک آوار گولے داغے۔ ریلوے حکام نے بتایاکہ ریل سروس کو مکمل طور پر بحال کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سری نگر سے بانہال جانے والی پہلی ٹرین کی روانگی میں تھوڑی تاخیر ہوئی جبکہ اس کے بعد روانہ ہونے والی ٹرین کو کچھ تکنیکی وجوہات کی بناء پر معطل کیا گیا۔ شوپیاں میں پولیس اور فوج کی طرف سے شبانہ چھاپہ مار کارروائی کے دوران ایک نوجوان کی گرفتاری عمل میں لائی۔نوجوان کی شناخت مولوی مدثر احمد ولد عبدالرشید ڈار کے بطور ہوئی۔ چھاپہ مار کاروائی کا سلسلہ علاقے میں5روز قبل احتجاجی مظاہروں کے بعد شروع ہوا۔