سرینگر/ / ٹہاب پلوامہ میں32 نوجوانوں کی گرفتاری اور سی آ رپی ایف کیمپ کی منتقلی کولیکر جمعرات کومکمل ہڑ تا ل رہی اور لوگوں نے احتجاجی مظا ہر ے بھی کئے۔ بد ھ اور جمعرات کی درمیانی شب پولیس اور سی آر پی ایف کی بھاری جمعیت پلوامہ کے ٹہاب علاقہ میں وارد ہوئی اور آنا فانا گھروں میں گھس کر نوجوانوں کو گرفتار کر نے لگی ۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ پولیس اور فورسز اہلکار چْن چْن کر بعض رہائشی مکانوں میں داخل ہوئے اور نوجوانوں کی گرفتاریاں عمل میں لانے کا آغاز کیا۔اس موقعے پر اگر چہ لوگوں نے مزاحمت کی کوشش بھی کی اور علاقے میں شبانہ احتجاج کے دوران شوروغل بپا کیا، تاہم فورسز نے23سے زائدنوجوانوں کو حراست میں لیا اور انہیں اپنے ساتھ لے گئے۔ اس کے بعد گائوں میں رات بھر سراسمیگی کا عالم رہا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جن نوجوانوں کوحراست میں لیا جارہاہے ان پرامن مخالف سرگر میوں اورر فورسز اہلکاروں پر پتھرائو کا الزام عا ئد ہے اور انہیں احتیاطی طور حراست میں لیا گیا ہے۔ اسی دوران نائرہ پلوامہ میں دس نو جوان کو حراست میںلیا گیا جن میں بیٹے کے بدلے میں اس کا باپ بھی شامل ہیں۔ صبح کے وقت مقامی لوگوںنے گرفتاریوں کے خلاف زوردار احتجاجی مظا ہر ے کرتے ہو ئے کہا کہ ٹہاب پلوامہ میں 182 سی آ ر پی ایف کیمپ قائم ہے اور اس پر دوردراز علاقہ کے نوجوان آ کر سنگ باری کرتے ہیں جس کا خمیازہ لوگوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ انہوںنے کیمپ کی فوری منتقلی کا مطالبہ کیا ۔