جموں //سٹیٹ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ جموں نے مختلف سرکاری محکموں کے ڈی ڈی اوز کی جانب سے انجام دیئے گئے کاموں کے سلسلے میں ٹھیکہ داروں کے حق میں رقومات کی ادائیگی کی تفصیلات طلب کی ہیں۔متعلقہ محکمہ نے ریاست میں 8 جولائی2017 سے جی ایس ٹی ایکٹ کے نفاذ سے یہ تفصیلات طلب کی ہیں۔ یہ کاروائی ٹھیکہ داروں کے اُس ڈاٹا کے دیکھنے کے بعد عمل میں لائی گئی ہے جنہیں ماہانہ جی ایس ٹی آر۔ سی بی ریٹرن بھرنے تھے۔ڈاٹا کے مطابق کنٹریکٹروں کی طرف سے جی ایس ٹی رجیم کے تحت ریٹرن داخل کرنے کا مقصد مختلف محکموں کے کاموں کے عوض رقومات حاصل کرنے کے ساتھ وابستہ ہے اور یہ عمل ریاست میں جی ایس ٹی ایکٹ کی عمل آوری کے وقت سے انجام دینا ہے۔اس صورتحال کے مد نظر ریاست کو ٹھیکہ داروں کی طرف سے ٹیکسوں کی حصولیابی میں کافی مشکل آئی ہے اور اس کے نتیجے میں ریاستی خزانہ کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ایڈیشنل کمشنر سٹیٹ ٹیکسز( ایڈمنسٹریشن اینڈ انفورسمنٹ) جموں محمد شاہد سلیم نے صوبہ جموں کے تمام ڈپٹی کمشنروں ، تمام محکموں کے سربراہوں اور چیف انجنئیروں کو مکتوب ارسال کئے ہیں جس میں انہیں کنٹریکٹروں کی تفاصیل اور8 جولائی2017 سے رقومات کی ادائیگی کی تفصیلات پیش کرنے کے لئے کہا گیا ہے تا کہ اُن ٹھیکہ داروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جاسکے جنہوں نے جی ایس ٹی آر۔ تھری بی ریٹرن ابھی داخل نہیں کئے ہیں جس کے نتیجہ میں ٹیکسز کی حصولیابی ممکن نہیں ہوسکی۔دریں اثنا جی ایس ٹی آر ۔سی بی مہم کو جاری رکھتے ہوئے سٹیٹ ٹیکسز ڈیپارٹمنٹ نے جموں صوبے کے دیگر اضلاع میںانسپکشنز کے دوران ٹیکسوں کے بچنے کے معاملے سامنے آئے اور 6.16 لاکھ روپے کا جرمانہ وصول کیا گیا۔