سرینگر//پولیس نے تعمیراتی ٹھکیداروں کی طرف سے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ تک مارچ کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے درجنوں افراد کو حراست میںلیاجبکہ ٹھکیداروں نے تعمیراتی کاموں کا غیر معینہ عرصے تک کیلئے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔ واجب الاد رقومات میں تاخیر اور ادائیگی نظام کو آن لائن کرنے کے خلاف سنیٹرل کنٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے جھنڈے تلے منگل کوپریس کالونی میں بیسوں ٹھکیدار نمودار ہوئے اور نعرہ بازی کرتے ہوئے وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو کا پتلا نذر آتش کیا۔ مظاہرین نے جب وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کی طرف پیش قدمی کرنے کی کوشش کی تو ریگل چوک میں پولیس نے انہیں روک لیا اوردرجنوں احتجاجی مظاہرین کو حراست میں لیا،جن میں کارڈی نیشن کمیٹی کے صدر حاجی محمد اکبر پال،جنرل سیکریٹری فاروق احمد ڈار،شیخ باغ کارڈی نیشن کمیٹی کے سربراہ تصدق حسین لاوئے،عبدالخالق،امتیاز احمد درزی ،عبدالرحیم، الطاف احمد، اشفاق احمدخان، طارق مشتاق ریاض احمد اور فاروق احمد کے علاوہ عمر جاوید، شیخ گوہر اور جاوید احمد زرگر شامل ہیں۔گرفتاری سے قبل فاروق احمد دار نے تمام تعمیراتی پروجیکٹوں کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ الزام عائد کیا کہ وزیر خزانہ غیر فنی بیان بازی کر رہے ہیںاورانہیں زمینی صورتحال کا ادراک نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ 350 کروڑ روپے کی واجب الادا رقم کو عرصہ ہا سے واگزار نہیں کیا جا رہا ہے جبکہ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ کاموں میں توسیع کی مد میں باقی ہے۔فاروق احمد ڈار نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ اگر ہر ایک ممبر اسمبلی کو صرف20کلو میٹر کی سڑکوں پر میگڈم کرنا تھاتو وزیر خزانہ کے حلقہ انتخاب میں66کلو میٹر سڑکوں پر میگڈم بچھایا گیا۔انہوں نے کہا کہ ٹھکیدار از خود کاموں میں توسیع نہیں کرتے بلکہ انہیں افسران اور سیاست دانوں کا دبائو ہوتا ہے۔انہوں نے دھمکی دی کہ اگر حکومت نے10مارچ تک انکی رقم کو واگزار نہیں کیا تو وہ ازخود اس تعمیراتی کام کو منہدم کریں گے جو انہوں نے تعمیر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا منصوبہ ہے کہ ٹریجریوں کو آن لائن کیا جائے۔فاروق احمد ڈار نے کہا کہ حکومت کا منصوبہ ہے کہ اس رقم کو سرد خانے میں ڈال دیا جائے اور ٹریجریوں کو آن لائن کرنے کے بعد رقومات کی واگزار کیلئے کمیٹی تشکیل دیں،تاہم انہوں نے کہا کہ تعمیراتی ٹھکیدار اس کی اجازت نہیں دینگے۔