سرینگر//حریت (گ)نے سوپور میں موئے تراشی کے شبہ میں نوجوان کو زندہ جلانے کی کوشش کو مذموم حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانانِ کشمیر کو چاہئے کہ وہ سید علی گیلانی کی ہدایات پر عمل پیرا ہوکر نظم وضبط کا مظاہرہ کریں۔ موصولہ بیان کے مطابق اگرچہ آزادی کی تحریک کا رُخ موڑنے اور ہمارے ذہنوں کو منتشر کرنے کے لیے کئی منصوبے عملائے جارہے ہیں، جن کی طرف نوجوانوں کی توجہ رکھنا اہم ہے اور ماو¿ں، بہنوں اور بیٹیوں کی عفت پر حملہ آوروں کو بے نقاب کرنے کے لیے اپنے محلہ جات کی نگہداشت ہماری غیرت کا تقاضا ہے، لیکن اپنے جذبات کے اظہار کے ساتھ ساتھ ہمیں قیادت کی ہدایات کو سامنے رکھنا ہوگا، جنہوں نے حال ہی میں ایک پیغام کے ذریعے محلہ کمیٹیاں تشکیل دیکر مشکوک افراد کو ان کمیٹیوں کے سپرد کرنے کیلئے کہا تھا، تاکہ وہ مناسب طریقہ پر اس کا بیان ریکارڈ کریں اور حکمرانوں کو قصورواروں کو چھوڑنے اور بے قصوروں کو پکڑنے کا موقعہ نہ مل سکے۔اس دوران جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ اسلامی تعلیمات میں کسی بے گناہ کو موردِ الزام ٹھہرانے یا اُس کو کسی ذہنی و جسمانی تشدد کا شکار بنانے یہاں تک کہ معمولی ہراساں کرنے کی بھی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ کسی ٹھوس ثبوت کے بغیرکسی کو مجرم گرداننا‘ بہت بڑا ظلم ہے چہ جائیکہ ایسے بے گناہ فرد کو برسرعام رُسوا کرکے قتل کرنے یا جلانے کی کوئی کوشش کی جائے۔ وادی کے کئی علاقوں میں جس طرح بلاکسی واجبی تحقیقات کے جس طرح کئی افراد کو برسرعام بُری طرح پیٹا گیا یہ سراسر اسلام کی بنیادی تعلیمات کے خلاف ہے بلکہ اگر کہا جائے کہ اس طرح کی کارروائیاں ہی اسلام اور ملت اسلامیہ کو بدنام کرنے کے مترادف ہے تو بالکل بجا ہوگا۔ اس طرح کی کارروائیوں پر اُکسانے والے ہی اصل میں مجرم ہیں اور اسلام کے لیے باعث بدنامی ہیں۔ جماعت اسلامی نے جموں و کشمیر‘ وادی میں بال کاٹنے کی پے در پے وارداتیں رونما ہونے کے لیے یہاں کی سرکاری انتظامیہ اور پولیس کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے عوام سے پُرزور اپیل کی ہے کہ وہ ایک دوسرے سے مربوط رہ کر اس انتہائی نازک صورتحال کا مقابلہ کریں اور کسی جوش میں آکر کوئی ایسی کارروائی نہ ہونے دیں جو ملت اسلامیہ کشمیر کے لیے باعث ندامت ہو۔ فریڈم پارٹی نے مزاحمتی قیادت کی اپیل پر جاری کشت و خون اور خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے خلاف عوامی احتجاج کو حکام کے لئے چشم کشا قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام نے مجرموں تک یہ پیغام پہنچادیاکہ وہ خواتین کی عزت و ناموس پر کئے جارہے حملوں کو ٹھنڈے پیٹوں برداشت نہیں کریں گے ۔فریڈم پارٹی نے حکومتی حلقوں کی جانب سے ان واقعات کوMass Hysteriaقرار دئے جانے کی کوششوں کو ان کی بوکھلاہٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح سے یہ بات واضح ہورہی ہے کہ ان جرائم پیشہ افراد اور ایجنسیوں کو حکومتی سطح پر پشت پناہی حاصل ہے اور جان بوجھ کر انہیں اس قبیح عمل کو سر انجام دینے کے لئے کھلی ڈھیل دی جارہی ہے ۔جمعیت ہمدانیہ نے صنف نازک کے بال کاٹنے کیخلاف زبردست احتجاج اوربرہمی کا اظہار کیا ہے۔ مذہبی جماعتوں نے ان واقعات پر فوری روک تھام لگانے کی اپیل کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس سازش کے پیچھے کارفرما وجوہات کا پتہ لگا کر حقائق عوام کے سامنے رکھیں۔ ادھر جمعیت کے سربراہ مولانا ریاض احمد ہمدانی نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان شرمناک اور ہتک آمیز حرکتوں سے اہل کشمیر کے دل مجروح ہی نہیں بلکہ چھلنی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری خواتین کو دشمنانِ قوم تنزل کرنے کا کوئی موقع گنوانے نہیں دے رہا ہے۔ کئی ادوار میں مختلف ناموں پر صنف نازک کے دامن کو ناپاک کرنے کی مذموم کوششیں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ گیسو تراشی کی تشویشناک لہر کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ سرکاری مشینری اس سازش سے پردہ فاش کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ متحدہ ہوکر ایسے عناصر کو بے نقاب کریں جو اس مذموم سازش کے پیچھے ہیں۔