Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

ٹھنڈا الاؤ کہانی

Mir Ajaz
Last updated: October 22, 2023 12:58 am
Mir Ajaz
Share
10 Min Read
SHARE

معراج زرگر

پرانی شاہراہ کسی لمبی ناگن کے بل کھاتے جسم کی طرح اس تاریخی قصبے کو سالوں سال چیرتی ہوئی اپنے وجود کو قائم رکھے ہوئے تھی اور زمان در زمان اپنے چپٹے وجود پر لاکھوں کروڑوں گاڑیوں, انسانوں اور جانوروں کا بوجھ سہتی آرہی ہے۔ شاہراہ کے دونوں اطراف دہائیوں سے تعمیر شدہ مکانات اور پرانے طرز کے دکانات اب آہستہ آہستہ نئے طرز کی دوکانوں اور شاپنگ کمپلیکسوں میں تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہے تھے۔ شاہراہ کے ہی دونوں اطراف کچھ سرکاری اور کچھ غیر سرکاری محکموں اور اداروں کی عمارات اور آفس بھی ہیں۔ قصبے کا سب ضلع اسپتال بھی اسی شاہراہ کی مغربی طرف واقع ہے۔
شاہراہ کی جانب اسپتال کا گیٹ اور لمبی دیوار ہے اور گیٹ سے باہر تقریباََ تین چار گز کا فٹ پاتھ ہے جس پر ٹھیلے اور ریڑھی والوں کا باضابطہ قبضہ ہے اور یہاں مٹر چنے سے لیکر،میوہ،روٹی،جوتے چپل،نوزائیدہ بچوں کے کپڑے, برتن اور دیگر سامان اونچی آواز لگاکر بیچا جاتا ہے۔ گیٹ کی ایک سائڈ پر ایک مسجد کے لئے پیسہ جمع کیا جارہا ہے اور ایک چھوٹی بیٹری اور اسپیکر سے ریکارڑ شدہ ” دہ در دنیا ہزار در آخرت” کی نہ تھمنے والی صدائیں اسپتال میں آنے والوں کا استقبال اور جانے والوں کو الوداع کہتی رہتی ہیں۔ چھوٹی سی کرسی پر کمیشن پر کام کرنے والا مریل سا دبلا پتلا کمیشن والا ظہر کی اذان ہوتے ہی کرسی چھوڑ کر ایک چھوٹا تھیلا اٹھاکر اسپتال کی پارک میں اور بارش کے دنوں میں تیمارداروں کے لئے بنے شیڈ میں کھانا کھانے چلا جاتا ہے اور جب ساری مساجد میں نماز ادا ہوجاتی ہے تو وہ برتن تھیلے میں سمیٹ کر پھر گیٹ کے پاس اپنی کرسی پر بیٹھ جاتا ہے اور ” دہ در دنیا ہزار در آخرت” کی دھن میں کہیں کھو جاتا ہے۔ اور دفتری اوقات کے ختم ہونے کے ساتھ ہی جب راہگیرروں, بیماروں اور تیمارداروں کا رش قدرے کم ہونے لگتا ہے تو وہ بھی دس اور بیس روپے کے نوٹ ایک عجیب ڈھنگ سے تہہ کرکے کم سے کم دو چار مرتبہ گن کر ایک عجیب طرز کے ساتھ نوٹوں کی گڈی جیب میں ٹھونس کر کاؤنٹر سمیٹتا ہے۔
ٹھیک گیٹ کی دائیں جانب،مسجد والے کمیشن کلرک کے کاؤنٹر کے زرا فاصلے پر نذیر احمد المعروف نذیر بیل باٹم مکئی کے بوٹے بھُن کر بیچتا ہے۔ پندرہ روپیے کا بڑا بوٹا اور دس روپئے کا قدرے چھوٹا بوٹا۔ نذیر بیل باٹم کا ٹھیلہ ویٹنگ شیڈ کے ساتھ ہی ہے اور ویٹنگ شیڈ کی ایک دیوار کے ساتھ کچے بوٹوں کی ایک دو بوریاں, بینڈ سا سے لائے ہوئے چھوٹے چھوٹے لکڑی کے تختے, اور کچھ سامان آرام سے رہتا ہے۔ صبح صبح ہی سبزی منڈی سے دو بوریاں کچی مکئی کے بوٹوں کی لاکر نذیر لوہے کے ایک بڑے آتش دان میں اپنا الاؤ جلاتا ہے اور کچھ ہی منٹوں میں دہکتے ہوئے انگاروں سے بوٹے بھننے شروع ہوجاتے ہیں۔
الاؤ جلتے ہی اور دھوئیں کے مرغولوں کے کرہ باد چھونے سے پہلے ہی میونسپل کمیٹی کا ٹیکس کلکٹر ایک دو کرمچاریوں کے ساتھ آٹپکتا ہے اور نذیر بیل باٹم بھی جیب سے پچھلے دن کی کمائی میں سے کبھی تیس اور کبھی پچاس روپیہ ٹیکس کلکٹر کو مرحمت فرماتا ہے۔
نذیر بیل باٹم کے ٹھیلے کی خاص کشش اس کا مٹی کا حقہ ہے۔ گاؤں دیہات سے آنے والے بزرگ اور حقے کے عاشق نذیرے کے پاس بیٹھ کر کھل کر کش مارتے ہیں اور کبھی کبھی کوئی نرم دل مکئی کے کچھ بوٹے چھیل کر حقہ کشی کا حق بھی ادا کرتا رہتا ہے۔ نذیرے کا دل بھی بڑا نرم ہے اور وہ بھی کبھی غریب تیماردار پہ ترس کھاکر ایک چھوٹا موٹا بوٹا کھانے کو دیتا ہے اور کبھی کبھی کوئی راہگیر یا تیماردار اپنی کھانے کی چیزوں میں سے نذیرے کو بھی کھلا تا ہے۔ کوئی بندہ اگر سگریٹ سلگاتا ہے تو نذیرا بھی دو چار کش مارنے کے بعد بوٹے بھننے لگتا ہے۔
نذیرے کے ٹھیلے کے پاس سے مستقلاََ گذرنے والوں میں کئی پاس کے دکاندار اور کئی ملازم اور طلباء طالبات وغیرہ ہیں۔ ان ہی روزانہ گذرنے والوں میں پلاسٹک کی بوتلیں اور لوہے ،المیونیم اور دیگر قابل ریسائیکلنگ اشیاء کو جمع کرنے والی بنگالن زیتون بی بی ہے۔ زیتون کا شوہر سومو اسٹینڈ میں چنے مٹر بیچتا ہے۔ زیتوں کے ہاتھ کچرہ جمع کرنے کی وجہ سے اور پیروں میں پہنی چپل پسینے اور میل کی وجہ سے خاصے گندے رہتے ہیں۔ مگر زیتوں کے ناک نقوش اور جسم کی بناوٹ لگاتار محنت سے خاصے پر کشش اور تیکھے ہوئے ہیں۔ آنکھوں میں سرمہ اور گھنیرے بالوں کا گچھا گرد میں لپٹے ہوئے زیتون کے جسم کو کچھ الگ ہی قسم کی کشش فراہم کرتے ہیں۔
زیتوں بی بی سارے بازار سے بوتلیں اور دیگر کچرا جمع کرکے نذیرے کے ٹھیلے کے ساتھ ہی پسینجر شیڈ پر اپنا بورا رکھتی ہے تاکہ پاس والے پبلک پوسٹ سے پانی پی لے اور کچھ دیر سستا لے۔ اس دوران نذیرے سے پہلے نذیرے کے حقے نے زیتون کا دل لے لیا۔ زیتون نے بھی اب باضابطہ حقے سے دوستی کرلی اور حقے میں نیا پانی بھرنا, نذیرے کے ٹھیلے کے آس پاس جھاڑو مارنا, نذیرے کے مکئی کے بوٹے چھیلنا اب زیتوں کو ہی نہیں نذیرے کو بھی من بھاتا تھا۔ کبھی ایک گھنٹہ اور کبھی دو گھنٹے نذیرے کے ٹھیلے کے پاس گذارنا زیتوں کو اچھا لگنے لگا اور نذیرا بھی زیتون کی سرمئی آنکھوں اور گھنیری زلفوں میں کہیں کھو سا جاتا ہے۔ اب صرف مکئی کے بوٹے نہیں بھنے جاتے ہیں بلکہ نذیرے کا دل بھی دھیرے دھیرے ہلکی آنچ پر بھننے لگا۔ نذیرے سے رخصتی لیکر زیتون پیار سے اُس کا ہاتھ تھام لیتی ہے اور وہ دھویں اور راکھ کے ذرات کی وجہ سے سرخ اور نم آنکھوں سے زیتوں کی طرف مسکراکر دیکھتا رہتا ہے اور جاتے جاتے پچاس روپیہ زیتوں کے ہاتھوں میں تھمادیتا ہے۔ جنہیں زیتوں بڑے پیار اور محبت سے قبول کرتی ہے۔
مکئی کے پورے موسم میں مکئی کے بوٹے بھی بھنتے رہے اور دو غریبوں کے دل بھی دھول, دھویں, گرمی اور راکھ میں لت پت ہوکر کبھی خوش ہوتے رہے اور کبھی مرجھاتے رہے۔ محبت کی برکت سے نذیرے کے کاروبار میں برکت ہوئی اور زیتوں کا “دست بوسہ” پچاس روپیہ سے بڑھ کر ایک سو رو پیہ ہوگیا۔
اکتوبر کی پہلی بارش اور جسموں میں پیوست ہونے والی سردی کے ساتھ ہی زیتون بی بی نے نذیرے کے ٹھیلے پر آکر رو رو کر بم گرا دیا۔ زیتوں بی بی نے اُسے بتایا کہ وہ دو دن بعد جے پور جا رہے ہیں، جہاں اس کا شوہر رستم، اور وہ ایک فیکٹری میں کام کریں گے۔ نذیرا کئی گھنٹے خاموش اس سال کی مکئی کے آخری فصل کے بوٹے بھنتا رہا۔ جو یا تو پورے نہیں بھنے جاسکے یا پورے جل گئے۔ اس دن پہلی بار نذیرے کا نقصان ہوا۔ زیتون نے آخری بار ٹھیلے کی صفائی کی۔ اور حقے میں نیا پانی بھر کر خوب کش لگائے۔ نذیرا بیچ بیچ میں اس کی طرف دیکھتا رہا اور ایسے لگ رہا تھا کہ وہ دہاڑیں مار مار کر ابھی رونے لگے گا۔ زیتون بی بی نے بڑا صبر کیا اور جب جانے لگی تو نذیرے نے جیب سے سارے پیسے نکال کر زیتوں کے ہاتھ پر رکھ دئے،جو تقریبا دو ہزار تھے۔
زیتوں چلی گئی۔ نذیرا بڑی دور تک اسے جاتے ہوئے دیکھتا رہا۔ زیتوں نے آخری بار سومو اسٹینڈ کے موڑ پر مڑ کر نذیرے کے ٹھیلے کی طرف ہاتھ ہلایا جہاں الاؤ سے اٹھتے ہوئے دھویں میں نذیرے کا دھندھلا سا چہرا نظر آرہا تھا۔ نذیرے نے سارا سامان اٹھایا اور سامنے والے نل سے پرانی بالٹی میں پانی لاکر دہکتے الاؤ پر ڈال دیا۔ راکھ اور چنگاریوں کا ایک بھپکا اوپر اٹھا اور نذیرے کے چہرے اور آنکھوں کا برا حال کردیا۔ جب تک نذیرا پاس والے نل سے چہرہ اور آنکھیں صاف کرکے آتا, لوہے کے آتش دان میں الاؤ ٹھنڈا ہوچکا تھا۔
���
ترال کشمیر،موبائل نمبر؛9906830807

 

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
اسرائیلی بربریت جاری حملوں میں مزید 120 فلسطینی جاں بحق
بین الاقوامی
اقوامِ متحدہ کی مسئلہ فلسطین پر کانفرنس امریکہ کاممالک سے شرکت نہ کرنے پر زور
بین الاقوامی
لاس اینجلس میں احتجاج کرنے والے400 افراد گرفتار
بین الاقوامی
اسرائیل ایران پر حملے کیلئے پوری طرح تیار
بین الاقوامی

Related

ادب نامافسانے

افسانچے

May 31, 2025
ادب نامافسانے

بے موسم محبت افسانہ

May 31, 2025
ادب نامافسانے

قربانی افسانہ

May 31, 2025
ادب نامافسانے

آئینہ اور ہاشم افسانچہ

May 31, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?