عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیوررنے ہفتہ کو جموں میں نکاسی آب کے فنڈز کے غلط استعمال کے الزام میں اس وقت کے افسران اور ایک ٹھیکیدار کے خلاف چالان پیش کیا۔اے سی بی نے ایک بیان میں کہا کہ ایف آئی آر نمبر 03/2019 پولیس سٹیشن اے سی بی ڈوڈہ زیردفعہ5(1) (d) بشمول5(2) جموںوکشمیر انسداد رشوت ستانی ایکٹ مجریہ2006اورآر پی سی کی دفعہ120Bکے تحت ایک مقدمہ میں چارج شیٹ خصوصی جج، انسداد بدعنوانی ڈوڈہ کی عدالت میں ملزم سبھاش چندراے ای ای ٹائون ڈرینج ڈویژن جموں، کلدیپ کمار کول اس وقت کے جے ای ٹاؤن ڈرینیج ڈویژن جموں اور ٹھیکیدار منصور احمد ولدمرحوم غلام حسین بٹ ساکن وارڈ نمبر 3، چنار محلہ ٹھاٹھری، ضلع ڈوڈہ کے خلاف پیش کی گئی ۔بیان میں مزید کہاگیا’’مقدمہ کے مختصر حقائق یہ ہیں کہ ویجی لینس جموں(اب اے سی بی) کے ذریعہ کئے گئے مشترکہ سرپرائز چیک (جے ایس سی) کی بنیاد پر فوری مقدمہ درج کیا گیا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ملزم سرکاری ملازمین نے اپنے سرکاری عہدے کا غلط استعمال اور ٹھیکیدار کے ساتھ مل کر ناقص معیار، غیر معیاری اور تفصیلات کے تحت کام کرنے کی اجازت دی جس سے سرکاری خزانہ کوبھاری نقصان پہنچا‘‘۔سرکاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران، زبانی اور دستاویزی فلم کے ساتھ ساتھ ثبوت اکٹھے کیے گئے، اے سی بی جموں کے انجینئرنگ ونگ کی رپورٹ اور آئی آئی ٹی جموں کی رپورٹ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ مذکورہ ملزمان نے سال 2017-18میں کٹن نالہ، ٹھاٹھری، ضلع ڈوڈہ کے تعمیراتی کام کو انجام دینے کے دوران ناقص معیار/معیار کا استعمال کرتے ہوئے کام سے سمجھوتہ کیااور اس طرح سے حکومت کو9لاکھ95ہزار800روپے کا نقصان پہنچایا۔